کراچی(نیوز ڈیسک )ہوائی فائرنگ پر پابندی کے باوجود کراچی کے مختلف علاقوں میں نئے سال کے موقع پر فائرنگ کے واقعات میں انتیس افراد زخمی ہوگئے۔پولیس کے مطابق شہر کے مختلف علاقوں سے 31 ملزمان کو گرفتار کیا گیا جن میں اورنگی ٹاؤن، آم پیر، سرجانی، گلشن معمار، پاکستان بازار، مومن آباد، ڈاکس، سعید آباد، خواجہ اجمیر نگری، لیاقت آباد، سپر مارکیٹ، اتحاد ٹاؤن، جوہرآباد اور سرسید کے علاقے۔
ملزمان سے اسلحہ برآمد کر کے ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔پولیس کے مطابق شہر کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات میں 29 افراد زخمی ہوئے، زخمیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
کراچی کمشنر نے ایک نوٹیفکیشن کے مطابق 31 دسمبر سے 48 گھنٹوں کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی تھی۔کراچی میں نئے سال کے موقع پر اکثر ہوائی فائرنگ اور آتش بازی دیکھنے میں آتی ہے، جس کے نتیجے میں ماضی میں لوگ زخمی ہوتے ہیں۔ 31 دسمبر 2023 کو اس وقت کے کمشنر محمد سلیم راجپوت نے تقریبات کے دوران عوام کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے دفعہ 144 کا نفاذ کیا۔
نوٹیفکیشن میں وضاحت کی گئی کہ کمشنر نے صوبائی محکمہ داخلہ کی طرف سے دیے گئے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے 31 دسمبر سے یکم جنوری 2024 تک پابندی کا نفاذ کیا۔ جنوبی ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس (ڈی آئی جی) نے آتشیں اسلحے کی نمائش، ہوائی فائرنگ اور آتش بازی پر پابندی کی درخواست کی تھی۔ شہریوں کی جانوں کے تحفظ کے لیے۔
کمشنر نے روشنی ڈالی کہ کچھ افراد نئے سال کے موقع پر ہوائی فائرنگ کرتے ہیں جس سے انسانی جانوں کو خطرات لاحق ہوتے ہیں۔ نئے سال 2025 کے موقع پر اسلحہ لے جانے، ہوائی فائرنگ اور آتش بازی پر مکمل پابندی کا بھی اعلان کیا گیا، جس کا اطلاق کراچی بھر میں 31 دسمبر 2024 سے یکم جنوری 2025 تک ہوگا۔دفعہ 144 ضلعی انتظامیہ کو ایک مخصوص مدت کے لیے کسی علاقے میں چار یا اس سے زیادہ لوگوں کے اجتماع پر پابندی لگانے کی اجازت دیتی ہے۔
مزید پڑھیں: آج بروزبدھ یکم جنوری 2024 پاکستان کے مختلف شہروں میں موسم کیسا رہے گا؟؟