اہم خبریں

پی ٹی آئی احتجاج کے دوران گرفتار تین نوعمر لڑکوں کی ضمانت پر رہا ئی

اسلام آباد( نیوز ڈیسک ) اسلام آباد میں انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) نے جمعہ کے روز تین نوعمر لڑکوں کی ضمانتیں منظور کیں جن میں ایک اسلام آباد سے آیا تھا جنہیں وفاقی دارالحکومت میں پی ٹی آئی کے حالیہ احتجاجی مارچ کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔

عدالت نے 14 سالہ افغان لڑکے صیام کی ضمانت منظور کرلی جسے پی ٹی آئی کے ڈی چوک احتجاج کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔اے ٹی سی جج نے 10 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے حاصل کرنے کے بعد لڑکے کی رہائی کا حکم دیا۔اے ٹی سی کے جج عبدالحسنات ذوالقرنین نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار کی جانب سے ایڈووکیٹ آغا سید فیصل عدالت میں پیش ہوئے۔

سماعت کے دوران انہوں نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ لڑکا 21 اکتوبر 2024 کو اپنی والدہ کے ساتھ افغانستان سے علاج کے لیے اسلام آباد پہنچا تھا۔انہوں نے عدالت کو مزید بتایا کہ ان کے موکل کو شہزاد ٹاؤن میں ان کی رہائش گاہ سے سیکرٹریٹ تھانے میں ان کے خلاف درج مقدمے میں اٹھایا گیا تھا۔جج نے کیس کا متعلقہ ریکارڈ کی عدم دستیابی پر برہمی کا اظہار کیا۔

انہوں نے تمام مقدمات کا ریکارڈ طلب کیا اور مشاہدہ کیا کہ دیگر ضمانت کی درخواستیں بھی اسی ریکارڈ سے متعلق ہیں۔اس موقع پر پراسیکیوٹر راجہ نوید نے عدالت کو بتایا کہ پولیس آدھے گھنٹے میں تمام مقدمات کا ریکارڈ پیش کرے گی۔اے ٹی سی جج نے ڈی چوک سے گرفتار ہونے والے دو دیگر نوعمر لڑکوں کی ضمانت کی درخواستیں بھی منظور کر لیں۔

ان کے وکیل ولی خان نے عدالت کو بتایا کہ ملزم شہزاد خان کی عمر ساڑھے 17 سال جبکہ سمندر خان کی عمر 16 سال ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ دونوں بچوں کو ان کے گھروں سے اٹھایا گیا اور ان کے خلاف سیکرٹریٹ تھانے میں مقدمہ درج کرایا گیا۔جج نے 10،000 روپے کے ضمانتی مچلکے کے عوض ان کی ضمانتیں منظور کرنے کے بعد ان کی رہائی کا حکم دیا۔
مزید پڑھیں: مدارس رجسٹریشن بل پر تنازع کے ذمہ دار آصف زرداری ہیں،مولانا فصل الرحمن

متعلقہ خبریں