اہم خبریں

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ، پاکستانی پھٹ پڑے

لاہور ( نیوز ڈیسک ) فیصل آباد، لاہور اور کراچی سے تعلق رکھنے والے عام لوگوں نے پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کیا۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پی او ایل مصنوعات میں اضافے کے بعد پاکستان میں مہنگائی مزید بڑھے گی۔

لاہور میں عوام نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس سے مہنگائی کی نئی لہر آئے گی۔کراچی کے لوگوں کا کہنا ہے کہ پیٹرول کی قیمت میں 3 روپے 73 پیسے کا اضافہ اور ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) کی قیمت میں 4 روپے 29 پیسے فی لیٹر کا اضافہ سراسر بلاجواز اور بغیر کسی ٹھوس وجہ کے ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عام لوگوں کو اپنی معمولی آمدنی سے پیٹرول کی خریداری پر بڑی رقم خرچ کرنی پڑتی ہے۔

انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ عوام کے مفاد میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اچانک اضافہ فوری طور پر واپس لیا جائے۔اس سے قبل 30 نومبر 2024 کو وفاقی حکومت نے آئندہ پندرہ دن کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ترمیم کا اعلان کیا تھا۔فنانس ڈویژن کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 3 روپے 72 پیسے فی لیٹر اضافہ ہوا۔یکم دسمبر سے لاگو ہونے کے ساتھ، اس نے مزید کہا کہ اگلے دو ہفتوں کے لیے پیٹرول کی قیمت 252.10 روپے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔

ہائی اسپیڈ ڈیزل (HSD) کی قیمت میں 3.39 روپے فی لیٹر کا اضافہ ہوا ہے، اور نئی قیمت 258.43 روپے فی لیٹر ہے۔لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 151.73 روپے فی لیٹر اور مٹی کے تیل کی قیمت 164.98 روپے فی لیٹر ہے۔نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے: اوگرا نے بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں تبدیلی کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی صارفین کی قیمتوں کا تعین کیا ہے۔اس کے مطابق فیصلہ کیا گیا ہے کہ یکم دسمبر 2024 سے شروع ہونے والے اگلے پندرہ دن کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں قدرے نظرثانی کی جائے گی۔
مزید پڑھیں: پاکستان کی نئی تجاویز کے بعد چیمپئنز ٹرافی کے مقام کے تنازع میں بریک تھرو کا امکان

متعلقہ خبریں