اہم خبریں

عمران خان 9 مئی کے مقدمات میں مجرم قرار، ضمانت مسترد،عدالت کا تحریری فیصلہ

لاہور ( نیوز ڈیسک )لاہور میں انسداد دہشتگردی کی عدالت نے جناح ہاؤس حملہ کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ضمانت خارج کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے۔

فیصلے کے مطابق عدالت کو بانی پی ٹی آئی کو ضمانت دینے کا کوئی جواز نہیں ملا۔ عدالت ضمانت مسترد کرتی ہے۔انسداد دہشت گردی عدالت لاہور کے جج منظر علی گل نے 7 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔ فیصلے کے مطابق بانی پی ٹی آئی قصور وار ہیں، بانی پی ٹی آئی عام آدمی نہیں ہے، وہ سابق چیرمین پی ٹی آئی اور اپنے جماعت کے بانی ہیں۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کا بیان اپنے ورکرز اور سپورٹرز کے لیے اہمیت رکھتا ہے، پارٹی کی دوسری قیادت چیئرمین یا بانی کا بیان مسترد کرنے کا سوچ نہیں۔ پولیس کے مطابق اسی روز درجنوں جلاؤ گھیراؤ کے واقعات ہوئے۔ مظاہرین نے صرف فوجی نصیبات،سرکاری ادارے اور پولیس اہلکاروں پر حملے کیے، کسی پرائیویٹ املاک کو نقصان نہیں پہچایا گیا۔

عدالت کا کہنا ہے کہ پراسکیوشن کے مطابق سازش درخواست گزار کی زمان پارک رہائش گاہ سے رچائی گئی، جس کے نتیجے میں جرم رونما ہوا، عدالت کا بانی پی ٹی آئی کو ضمانت دینے کا کوئی جواز نہیں ملا، عدالت ضمانت مسترد کرتی ہے۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ جب یہ واقعات ہوئے تو بانی پی ٹی آئی تو گرفتار تھے، اس دلائل پر پراسکیوشن نے الزام لگایا کہ بانی پی ٹی آئی نے گرفتاری سے پہلے سازش کی، اس سازش کے بعد ایسے واقعے کا ارتکاب ہوا۔ درخواست گزار کے وکیل کے اس دلائل میں کوئی وزن نہیں ہے۔

عدالت کا کہنا ہے کہ درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیا کہ مختلف عدالتوں سے بانی پی ٹی آئی کی بہت سے کیسز میں ضمانتیں ہوچکی ہیں، عدالت کا ماننا ہے ہر ایک کیس کا فیصلہ اس کے میرٹ کی روشنی میں ہوتا ہے۔ ہر مقدمے میں جرم کی شدت اور طریقہ مختلف ہوتا ہے۔واضح رہے کہ دو روز قبل لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی جناح ہاؤس سمیت 9 مئی کے 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا۔ مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ جناح ہاؤس پر بھی دھاوا بول دیا تھا۔
مزید پڑھیں: بورے والا میں سلنڈر سے لگنے والی آگ سے پورا خاندان لقمہ اجل بن گیا

متعلقہ خبریں