اسلام آباد (نیوز ڈیسک) رینجرز اور پولیس کا اسلام آباد سے مظاہرین کے خلاف گرینڈ آپریشن شروع، اسلام آباد کو خالی کرا لیا گیا جب کہ پولیس نے فساد پھیلانے والے پانچ سو سے زائد کارکنوں کو گرفتار کر لیا۔ اسلام آباد کو خالی کرا لیا گیا، آپریشن کے دوران متعدد گرفتاریاں بھی کی گئی ہیں، جب کہپی ٹی آئی کی قیادت کے لیے تیار کیے گئے کنٹینر میں آگ لگ گئی، جس کے نتیجے میں کنٹینر جل کر راکھ ہو گیا۔
علی امین گنڈا پور اور بشریٰ بی بی نے بھی بلیو ایریا چھوڑ دیا۔ دونوں ایک ہی گاڑی میں روانہ ہوئے۔ راولپنڈی پولیس نے آتشزدگی میں ملوث شرپسندوں کے خلاف بھی بڑی کارروائی کی۔ چار سو سے زائد شرپسند گرفتار۔ پولیس کے مطابق مظاہرین سے بھاری مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود، وائرلیس اور مواصلاتی آلات برآمد ہوئے ہیں۔ اٹک پل سے فرار ہونے والے درجنوں مظاہرین کو بھی حراست میں لے لیا جائے گا۔
تحریک انصافنے احتجاج ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔
پاکستان تحریک انصاف نے حکومتی آپریشن کے بعد اسلام آباد میں احتجاج ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ پی ٹی آئی ترجمان نے دعویٰ کیا کہ آپریشن کے نام پر براہ راست گولیاں چلائی گئیں۔ چیف جسٹس آف پاکستان معاملے کا ازخود نوٹس لیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ بانی کی ہدایات کی روشنی میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ شیخ وقاص اکرم کا کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور محفوظ ہیں۔
پی ٹی آئی والے کتنی بار ایسا کریں گے، محسن نقوی
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈا پور اور بشریٰ بی بی تاحال مفرور ہیں۔ تحریک انصاف کے احتجاج میں شامل تمام مرکزی افراد کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں گے۔ دھمکیوں کی وجہ سے ان سے مذاکرات نہیں ہو سکتے۔
آپریشن کے بعد ڈی چوک پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ آج سے تمام سڑکیں اور موبائل فون سروس کھول دی جائے گی۔ جمعرات سے اسکول بھی کھلیں گے۔ محسن نقوی نے کہا کہ پی ٹی آئی والوں سے کہوں گا کہ اب باز آجائیں۔
مزید پڑھیں: تحریک انصاف کا احتجاج ختم،موٹروے کوٹریفک کی آمدورفت کیلئے کھول دیا گیا