پشاور: اڈیالہ جیل میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما، بیرسٹر گوہر اور بیرسٹر سیف کی حکومت سے مذاکرات کے حوالے سے اہم ملاقات ہوئی۔ ذرائع کے مطابق، دونوں رہنماؤں نے حکومت سے مذاکرات کی اجازت حاصل کرنے کے لیے درخواست کی ہے۔
ملاقات کے دوران بیرسٹر گوہر نے حکومت کے ساتھ بات چیت کی اجازت ملنے کے بعد پی ٹی آئی کی جانب سے ایک کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ آئندہ حکومتی نمائندوں سے مذاکرات کی راہ ہموار کی جا سکے۔ ذرائع کے مطابق، پی ٹی آئی کمیٹی کے اراکین سے دھرنے کے مقام کے تعین کے حوالے سے مشاورت کی جائے گی۔
حکومت کی طرف سے ڈی چوک کے بجائے کسی دوسرے مقام پر دھرنے کی اجازت دینے کی پیشکش کی گئی ہے، اور اس مقام کے انتخاب میں سہولت فراہم کرنے کا بھی وعدہ کیا گیا ہے۔ تاہم، پی ٹی آئی کی قیادت نے حکومت کے اس فیصلے پر اپنے مطالبات کے منظوری کے اثرات پر بات کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔
پی ٹی آئی قیادت کی جانب سے مزید مشاورت جاری ہے اور ان کا مؤقف ہے کہ مطالبات پورے ہونے تک واپسی کا کوئی ارادہ نہیں۔ پشاور میں پارٹی قیادت نے بانی پی ٹی آئی سمیت تمام قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے، اور ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت نے کہا ہے کہ مطالبات کی منظوری کے بعد ہی واپسی پر غور کیا جائے گا۔
یہ ملاقات اور مذاکرات کی پیشرفت پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان اہم مذاکراتی مرحلے کی نشاندہی کرتی ہے، جس سے مستقبل میں سیاسی ماحول میں تبدیلی آ سکتی ہے۔