اسلام آباد( نیوز ڈیسک ) سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف ویڈیو پیغام جاری کرنے پر دو ایف آئی آر درج کر لی گئی ہیں۔1885 کے ٹیلی گراف ایکٹ کے تحت راجن پور اور ڈیرہ غازی خان تھانوں میں درج ایف آئی آر میں الزام لگایا گیا کہ سابق خاتون اول نے اپنی ویڈیو کے ذریعے لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کی۔
ڈیرہ غازی خان کے جمال خان تھانے میں غلام یاسین نامی شخص کی شکایت پر ایف آئی آر درج کرائی گئی۔ایف آئی آر میں کہا گیا کہ بشریٰ بی بی کا نجی چینل پر دیا گیا بیان پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو خراب کرنے کی سازش معلوم ہوتا ہے۔شکایت کنندہ نے استدلال کیا کہ اس کا ویڈیو بیان پاکستانی عوام کے جذبات کی تضحیک اور ایک دانستہ سازش کا حصہ ہے، اس کے خلاف قانونی کارروائی پر زور دیا۔
مزید برآں، بشریٰ بی بی کے خلاف راجن پور میں اسی ٹیلی گراف ایکٹ 1885 کے تحت محمد پور گام والا پولیس اسٹیشن میں حکیم نامی شخص کی شکایت پر ایک اور مقدمہ درج کیا گیا ہے۔پی ٹی آئی کے آفیشل ایکس ہینڈل پر شیئر کیے گئے ایک ویڈیو پیغام میں بشریٰ نے الزام لگایا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت کو ہٹانے میں سعودی عرب کا کردار تھا۔
انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ عمران خان کے دورہ مدینہ کے دوران سعودی حکام نے عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مبینہ طور پر اس وقت کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے پوچھا کہ عمران خان ان کے ساتھ کیوں گئے تھے۔اس نے مزید الزام لگایا کہ اس کے بعد اس کے اور اس کے شوہر کے خلاف نفرت انگیز مہم چلائی گئی اور مؤخر الذکر کو یہودیوں کا ایجنٹ قرار دیا گیا۔
مزید پڑھیں: لاہور کے تمام داخلی وخارجی راستے بند،کنٹینرز لگ گئے