لاہور(نیوز ڈیسک ) لاہور اور ملتان سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں سموگ کی شدت برقرار ہے، آلودہ ہوا میں سانس لینا انسانی صحت کے لیے خطرناک ہو گیا ہے۔
صوبائی دارالحکومت لاہور آج بھی آلودگی کے حوالے سے دنیا میں پہلے نمبر پر ہے۔ گرین لاک ڈاؤن کے باوجود، ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) 700 سے تجاوز کر گیا ہے۔ شہر کے کئی علاقوں میں، یہ 1000 سے اوپر چلا گیا ہے۔ملتان میں فضائی آلودگی بھی خطرناک بن گئی ہے اور شہر کے کئی علاقے شدید سموگ کی لپیٹ میں ہیں۔ماہرین صحت کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ سموگ کے باعث آنکھوں اور گلے کے انفیکشن کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔
ایک ماہ میں ایک لاکھ سے زائد شہری متاثر ہوئے ہیں۔محکمہ موسمیات کے مطابق سموگ کی صورتحال آئندہ 10 روز تک برقرار رہے گی۔محکمہ ماحولیات کے مطابق سموگ سے لاہور، شیخوپورہ اور ملتان سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ پرائیویٹ سکولوں میں تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ اساتذہ کی حاضری بھی آن لائن ہوگی اور اسکولوں کے تفریحی دوروں اور کھیلوں کی سرگرمیوں پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: مقبوضہ جموں وکشمیر اسمبلی میں بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 کی بحالی کی قرار داد منظور