اسلام آباد (نیوزڈیسک)قومی اسمبلی میں تینوں مسلح چیفس سروسز کی پانچ سال مدت ملازمت میں توسیع کے بعد موجودہ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر 2028 تک اپنی خدمات جاری رکھیں گے۔
اتحادی حکومت نے قومی اسمبلی اور سینیٹ میں ووٹ دے کر مدت ملازمت میں توثیق کی جبکہ قائم مقام صدرسید یوسف رضا گیلانی نے مسودے پر دستخط کرکے ترامیم کی منظوری دے دی جس سے تینوں افواج کے سربراہوں کے لیے ریٹائرمنٹ کی عمر اور سروس کی حد بھی ختم ہو گئی۔
مقامی ٹی وی پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے، وزیر دفاع نے وضاحت کی کہ نئی قانون سازی سے فوجی رہنماؤں کی مدت ملازمت میں توسیع کی طویل پریکٹس ختم ہو جائے گی، جو کہ پاکستان کی سیاسی تاریخ میں بار بار چلنے والا مسئلہ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ توسیع کا معاملہ اب طے پا گیا ہے، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ تبدیلی سے جمہوری حکومتوں کو فائدہ ہوگا، کیونکہ یہ بل مستقبل قریب کے لیے عسکری قیادت میں استحکام کو یقینی بناتا ہے۔
قومی اسمبلی کے گرما گرم اجلاس کے دوران نئی قانون سازی تیزی سے منظور کی گئی، جس میں سپریم کورٹ میں نشستوں کی تعداد بڑھانے کے اقدام کی منظوری بھی دی گئی۔
حکمران حکومت کی جانب سے ان اصلاحات پر زور دینے کے باوجود، اپوزیشن جماعتوں، خاص طور پر عمران خان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے احتجاج کی مخالفت کی، جبکہ قومی اسمبلی میںاپوزیشن اور حکومت کے درمیان ہتھا پائی بھی ہوئی .
ان قانون سازی کی تبدیلیوں کی منظوری کے بعد، اب آرمی چیف کے طور پر جنرل عاصم کی مدت ملازمت 2028 تک کی توثیق ہو گئی ہے، جس سے پاکستان کے فوجی اور سیاسی منظر نامے میں ایک اہم تبدیلی آئی ہے۔
سابق وفاقی وزیر و مرکزی رہنما تحریک انصاف اعظم خان سواتی رہاہوتے ہی ایک بار پھر گرفتار