اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) اسلام آبادہائی کورٹ نے جمعرات کو توشہ خانہ ٹو ریفرنس میں ضمانت ملنے کے ایک دن بعد سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی اڈیالہ جیل راولپنڈی سے رہائی کے لیے روبکار جاری کر دیا۔
۔اس سے پہلے رابکر تین بار لکھا گیا لیکن ہر بار اس میں غلطیاں تھیں۔تاہم جب اسے چوتھی بار تیار کیا گیا تو یہ غلطیوں سے پاک تھا۔قبل ازیں عدالت کے حکم کے مطابق ضمانتی مچلکے جمع کرائے گئے تھے۔ اسلام آبادہائی کورٹ نے بدھ کو توشہ خانہ II ریفرنس میں بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت 10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے کے عوض منظور کر لی تھی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے فیصلہ سنایا۔گزشتہ سماعت پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے سابق خاتون اول کی درخواست ضمانت کی مخالفت کی تھی۔ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر ذوالفقار عباس نقوی، ایف آئی اے کے وکیل عمیر مجید ملک عدالت میں پیش ہوئے جب کہ بشریٰ بی بی کی نمائندگی بیرسٹر سلمان صفدر نے کی۔
بیرسٹر صفدر نے کہا، “بشریٰ کی درخواست ضمانت کی آخری سماعت ہوئے 12 دن ہو چکے ہیں،” انہوں نے مزید کہا کہ تحائف کی قیمت ایک پرائیویٹ خریدار نے کم کی تھی، جس کا کہنا تھا کہ وہ بعد میں بشریٰ کے خلاف منظور کنندہ بن گیا تھا۔جسٹس اورنگزیب نے استفسار کیا کہ کیا عمران خان کا کل مالیت کا 50 فیصد دینے کے بعد تحفہ لینے کا فیصلہ تھا؟ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ ایسا نہیں ہے۔
جسٹس اورنگزیب نے استفسار کیا کہ سابق خاتون اول کی درخواست ضمانت پر آپ کا کیا کہنا ہے؟ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہا کہ ہم اس کی مخالفت کریں گے۔13 جولائی 2024 کو عمران اور ان کی اہلیہ بشریٰ کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے توشہ خانہ کیس میں گرفتار کیا تھا۔ڈپٹی ڈائریکٹر محسن ہارون کی سربراہی میں نیب ٹیم نے سابق وزیراعظم اور ان کی اہلیہ کو اڈیالہ جیل سے گرفتار کیا۔یہ پیشرفت اسلام آباد کی ضلعی اور سیشن عدالت نے عدت کیس میں ان کی سزا کے خلاف جوڑے کی طرف سے دائر اپیلوں کو قبول کرنے کے بعد سامنے آئی۔
مزید پڑھیں: توہین عدالت کیس: بانی پی ٹی آئی کو پیش کرنے کا حکم