ملتان(نیوز دیسک ) دانیہ شاہ کے شوہر حکیم شہزاد کو مبینہ طور پر لاہور کیمپس ریپ کے بارے میں اشتعال انگیز بیانات دینے پر وفاقی تفتیش کاروں نے گرفتار کر لیا ہے۔حکیم، جسے عوامی طور پر حکیم لوہار پار کے نام سے جانا جاتا ہے، کو ان کی وائرل ہونے والی ویڈیو کے بعد حراست میں لیا گیا تھا، جس میں اس نے اس واقعے کے بارے میں چونکا دینے والے بیانات دیے تھے، جس نے پہلے مظاہروں کو جنم دیا تھا اور حکومت کو اسکول اور کالج بند کرنے پر مجبور کیا تھا۔
ایف آئی اے کے سائبر کرائم سرکل ملتان نے حراست اور آن لائن دستیاب معلومات کے بارے میں تفصیلات شیئر نہیں کیں جن میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ حکیم اور دیگر نے حساس معاملے کے بارے میں مبینہ طور پر اشتعال انگیز اور غیر مہذب تبصرے کیے تھے۔ملزم کا ایک مگ شاٹ بھی آن لائن منظر عام پر آیا، جس میں پی پی سی کی دفعہ 109 اور پی ای سی اے ایکٹ کی مختلف شقوں کا ذکر ہے۔
حکیم کی گرفتاری نے ان کی اہلیہ، دانیہ شاہ کے ارد گرد جاری تنازعہ میں اضافہ کیا، جنہوں نے آنجہانی ٹی وی میزبان عامر لیاقت سے شادی کے بعد عوام کی توجہ حاصل کی۔اسی طرح کی پیشرفت میں، اسی معاملے میں ایک خاتون کو بھی غلط معلومات پھیلانے پر گرفتار کیا گیا تھا۔ ملزم نے سوشل میڈیا پر مبینہ طور پر متاثرہ طالبہ کی ماں ہونے کا دعویٰ کیا، جس سے پولیس کو گلبرگ پولیس اسٹیشن میں اس کے خلاف الزامات درج کرنے پر مجبور کیا گیا، جس میں الیکٹرانک کرائمز ایکٹ 2016 کی خلاف ورزیوں کی خلاف ورزی بھی شامل ہے۔
مزید پڑھیں: باجوڑ میں سکیورٹی فورسز کی کارروائی، خود کش بمباروں سمیت 9 خارجی ہلاک