اسلام آباد( نیوز ڈیسک )شنگھائی تعاون تنظیم ایس سی اوسربراہان حکومت کے سربراہی اجلاس کا باضابطہ افتتاح آج اسلام آباد کے جناح کنونشن سینٹر میں ہونے والا ہے۔
سربراہی اجلاس میں روس، چین، بھارت اور بیلاروس کے وزرائے اعظم سمیت اعلیٰ سطح کے وفود کے علاوہ دیگر رکن ممالک کے نمائندے بھی شرکت کریں گے جو پہلے ہی پاکستان پہنچ چکے ہیں۔پاکستان کے وزیر اعظم افتتاحی تقریب کے دوران اہم خطاب کریں گے، معزز مہمانوں کا خیرمقدم کریں گے اور شنگھائی تعاون تنظیم کے فریم ورک میں پاکستان کے کردار پر تبادلہ خیال کریں گے۔
یہ سربراہی اجلاس، جو علاقائی طاقتوں کو اکٹھا کرتا ہے، تجارت، سلامتی اور ترقی میں کثیر الجہتی تعاون کو مضبوط بنانے پر توجہ مرکوز کرے گا۔گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف نے ایس سی او سربراہی اجلاس میں شرکت کرنے والی مختلف ریاستوں کے معززین کے اعزاز میں عشائیہ دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم کے عشائیہ سے عین قبل پنڈال کی فوٹیج میں وزیر اعظم شہباز کو ہندوستان کے جے شنکر سمیت معززین سے مصافحہ کرتے اور ہاتھ ملاتے ہوئے دکھایا گیا، جن کے ساتھ انہوں نے مختصر گفتگو بھی کی۔
غیر ملکی معززین ایس سی او کی کونسل آف ہیڈز آف گورنمنٹ (CHG) کے 23ویں اجلاس میں شرکت کے لیے اسلام آباد پہنچ گئے۔ شنگھائی تعاون تنظیم میں چین، بھارت، روس، پاکستان، ایران، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان، ازبکستان اور بیلاروس شامل ہیں اور 16 مزید ممالک اس سے وابستہ ہیں۔پاکستان SCO کا 2017 میں قازقستان میں سربراہی اجلاس میں مکمل رکن بنا، جس میں سابق وزیراعظم نواز شریف نے شرکت کی۔
حکومت کے سربراہان کی کونسل (CHG) کے موجودہ چیئرمین کی حیثیت سے، وزیر اعظم شہباز شریف سربراہی اجلاس کی صدارت کریں گے۔اسلام آباد کو خوبصورتی سے سجایا گیا ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم کے ارکان کے سربراہان مملکت کی تصاویر اور قومی پرچم شہر کی زینت ہیں، تقریب کے لیے بڑی اسکرینیں لگائی گئی ہیں۔
ریڈ زون کو سیل کر دیا گیا ہے، اور داخلی اور خارجی راستوں پر فوجی اہلکار تعینات کر دیے گئے ہیں۔ گاڑیوں کو مکمل چیکنگ کے بعد مارگلہ روڈ تک جانے کی اجازت ہے جبکہ راولپنڈی میں ہیوی ٹرانسپورٹ پر پابندی ہے۔ میٹرو بس سروس تین دن تک معطل رہے گی۔
مزید پڑھیں: آج بروزبدھ16 اکتوبر2024 پاکستان کے مختلف شہروں میں موسم کیسا رہے گا؟؟