پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اور حماد اظہر کے درمیان سخت لفظی جھڑپ ہوئی۔ علی امین نے احتجاج مؤخر کرنے کی حمایت کی، جبکہ حماد نے ایس سی او کانفرنس کے دوران مظاہرے کرنے پر اصرار کیا۔
علی امین نے حماد کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ خود روپوش ہیں جبکہ ان کے ارکان اسمبلی گرفتار ہیں، اس لیے انہیں صوبے کے ورکرز کی حفاظت بھی کرنی ہے۔ حماد نے کہا کہ وہ الزام تراشی نہیں چاہتے اور احتجاج کی قیادت کرنے کا عزم ظاہر کیا، مگر علی امین نے ان کی قیادت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ورکرز کو بے یارو مددگار نہیں چھوڑا جا سکتا۔
اجلاس کے دوران مولانا فضل الرحمان کی کانفرنس پر بھی گفتگو ہوئی، جس کے نتیجے میں پی ٹی آئی کمیٹی نے ان کے احتجاج مؤخر کرنے کی درخواست منظور کی۔ اس موقع پر پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے علی امین اور حماد کے درمیان تلخی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے اندرونی معاملات عوامی سطح پر آنا مناسب نہیں۔
قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس 17 اکتوبر کوطلب کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا