کراچی(نیوز ڈیسک )کراچی ایئرپورٹ سگنل کے قریب دھماکے میں 3 غیر ملکی جان کی بازی ہار گئے جب کہ 17 افراد زخمی ہوگئے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ایئرپورٹ دھماکے میں زخمی ہونے والوں میں ایک خاتون، پولیس اور رینجرز اہلکار بھی شامل ہیں۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ملیر کے مطابق کراچی میں ایئرپورٹ سگنل کے قریب دھماکا ہوا، جس کے بعد گاڑیوں میں آگ لگ گئی۔ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) ایسٹ اظفر مہیسر نے دھماکے کے بعد جائے وقوعہ کا جائزہ لینے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جائے وقوعہ پر کچھ سمجھ نہیں آ رہا، اس لیے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہو گا۔
انہوں نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق آئل ٹینکر میں آگ لگ گئی اور دھماکے سے نقصان ہوا۔ دھماکے سے کئی گاڑیاں تباہ ہوگئیں، دھماکے کی شدت بہت زیادہ تھی۔اظفر مہیسر کا مزید کہنا تھا کہ کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کی جانب سے تحقیقات جاری ہیں۔
واقعہ میں دہشت گردی اور تخریب کاری کے عناصر کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ڈی آئی جی ایسٹ نے مزید کہا کہ واقعے کی فرانزک رپورٹ آنے تک حتمی طور پر کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔سندھ کے وزیر داخلہ ضیا لنجار نے دھماکے کی جگہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اطلاعات ہیں کہ یہ دیسی ساختہ بم تھا، جس کی تحقیقات کی گئیں۔انہوں نے بتایا کہ دھماکے کی زد میں آنے والی گاڑی میں غیر ملکی شہری سوار تھے۔
دھماکہ غیر ملکی کی گاڑی کے گزرنے کے بعد ہوا۔ اسے آئل ٹینکر کا دھماکہ نہیں کہا جا سکتا۔ سی سی ٹی وی اور دیگر ذرائع سے تفتیش کی جارہی ہے۔کراچی دھماکے میں زخمی ہونے والی خاتون تسلیم نے بتایا کہ وہ اپنے بیٹے اور پوتے کے ساتھ موٹرسائیکل پر وہاں سے گزر رہی تھی، ان کے آگے پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اہلکار تھے۔
اچانک دھماکہ ہوا اور کچھ چیزیں ان سے ٹکرا گئیں، بیٹا اور پوتا محفوظ ہیں۔ابتدائی طور پر پولیس کا کہنا تھا کہ دھماکے میں ایک شخص جاں بحق اور 6 زخمی ہوئے، جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔ ایچ او ڈی ایمرجنسی ڈاکٹر نوشین نے بتایا کہ دھماکے کے چھ زخمیوں کو جناح اسپتال لایا گیا ہے۔پولیس اور رینجرز اہلکار موقع پر پہنچ گئے جبکہ فائر بریگیڈ کے عملے نے بھی گاڑیوں میں لگی آگ بجھانے کی کوشش کی۔
واقعے کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وزیر داخلہ اور آئی جی پولیس کو فون کیا اور انہیں ایئرپورٹ جانے اور جانے والی سڑکوں کو برقرار رکھنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے واقعے کی تمام پہلوؤں پر انکوائری رپورٹ طلب کرلی۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے بھی آئی جی پولیس سے دھماکے کی رپورٹ طلب کرلی۔ گورنر سندھ نے متعلقہ اداروں کو زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی۔دھماکے سے دو گاڑیوں اور دو موٹر سائیکلوں میں آگ لگ گئی۔کریم آباد، ڈیفنس اور جمشید روڈ کے اطراف میں بھی دھماکے کی آواز سنی گئی۔
مزید پڑھیں: میانوالی کے قریب سی ٹی ڈی کی کارروائی،فتنہ الخوارج کے 7 دہشتگرد ہلاک