پشاور ( نیوز ڈیسک )وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کی مبینہ گمشدگی کے معاملے پر خیبرپختونخوا (کے پی) کی صوبائی اسمبلی کا ہنگامی اجلاس آج دوپہر 2 بجے طلب کر لیا گیا ہے۔
اسمبلی سیکرٹریٹ نے اتوار کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اجلاس کا اعلان کیا۔اجلاس میں وزیر اعلیٰ کے مبینہ اغوا کے ساتھ ساتھ اسلام آباد میں کے پی ہاؤس میں خواتین اور بچوں کے ساتھ مبینہ بدسلوکی پر بات ہوگی۔ ایجنڈے کے مزید موضوعات میں کے پی ہاؤس کی املاک کو نقصان پہنچانا اور اس پر قبضہ کرنا، اور اسلام آباد پولیس کا مبینہ تشدد شامل ہے۔
کے پی کے وزیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا کہ اسمبلی کا اجلاس موجودہ سیاسی صورتحال کے جواب میں بلایا گیا ہے۔اس سے قبل، بیرسٹر سیف نے اطلاع دی تھی کہ وزیر اعلیٰ کا ٹھکانہ معلوم نہیں تھا، یہ کہتے ہوئے کہ انہوں نے گنڈہ پور سے آخری بار سیٹلائٹ فون کے ذریعے صبح 8 بجے بات کی تھی اور اس کے بعد ان سے فون پر رابطہ کرنے کی کوششیں ناکام رہی تھیں۔
نجی ٹیلی ویژن کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر سیف نے مزید بتایا کہ جب رینجرز حکام کے پی ہاؤس پہنچے تو وزیراعلیٰ اپنے عملے کے ساتھ تھے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ سے فون پر رابطہ کرنے سے قاصر رہنے کا اعادہ کیا، اور اس بات پر زور دیا کہ گنڈا پور کو پشاور ہائی کورٹ سے ضمانت ملنے پر گرفتار کرنا توہین عدالت کے مترادف ہوگا۔
مزید پڑھیں: لاہورکے تمام داخلی اور خارجی راستوں پر ٹریفک بحال