کراچی(نیوز ڈیسک ) پاکستان کی سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے اسرائیل پر ایران کے میزائل حملوں کے بعد پاکستان ایئر ٹریفک کنٹرول (اے ٹی سی) کو اپنی فضائی حدود کی نگرانی سخت کرنے کے لیے نئی ہدایات جاری کی ہیں۔ذرائع کے مطابق اے ٹی سی کو ایران، افغانستان کی فضائی حدود سے پاکستان میں داخل ہونے والی تمام پروازوں کی کڑی نگرانی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
CAA نے ابھرتی ہوئی جغرافیائی سیاسی صورتحال کی وجہ سے سخت چوکسی پر زور دیتے ہوئے پاکستان کی فضائی حدود میں آنے والے کسی بھی طیارے کی سخت جانچ پڑتال کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستان ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی کے دوران اپنی فضائی حدود کی حفاظت اور علاقائی سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے اقدامات کرتا ہے۔پی آئی اے نے ایرانی فضائی حدود سے پروازیں معطل کر دیں۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) نے ایرانی میزائل حملے کے بعد ایرانی فضائی حدود استعمال کرنے والی تمام پروازوں کو عارضی طور پر روک دیا ہے۔ایئرلائن کے ترجمان نے تصدیق کی کہ فلائٹ پلانز کو ری شیڈول کیا جا رہا ہے، اور ایران کی فضائی حدود کو اس وقت تک استعمال نہیں کیا جائے گا جب تک کہ صورتحال مستحکم نہیں ہو جاتی۔
متاثرہ راستوں کے فلائٹ پلانز، بشمول متحدہ عرب امارات، بحرین، دوحہ، اور سعودی عرب، جو جنوبی کوریڈور پر انحصار کرتے ہیں، کو دوبارہ ترتیب دیا جا رہا ہے۔ دریں اثنا، کینیڈا اور ترکی کے لیے پروازیں، جو عام طور پر ایرانی فضائی حدود کے شمالی کوریڈور کو استعمال کرتی ہیں، کو بھی تبدیل کر دیا گیا ہے۔
ترجمان نے جاری تنازع کے دوران احتیاط کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ “صورتحال واضح ہونے تک ایرانی فضائی حدود استعمال نہیں کی جائیں گی۔
مزید پڑھیں :پاکستان کے مختلف شہروں میں آج بروزبدھ2 اکتوبر 2024سونے کی قیمت