اسلام آباد( نیوز ڈیسک )آئینی ترامیم کی تیاری سے متعلق لوگوں کی رائے غلط ،لوگوں کی رائے کے مطابق چند روز قبل آئینی ترامیم کا کچا پکا مسودہ جس کے متعلق سب کو گمان تھا کہ وہ کہیں اور سے تیار ہو کرآرہا ہے۔تو وہ کہیں اورتو دراصل عدلیہ بھی تھی، نا کہ صرف وہ جگہ جسے ظاہر کیا جارہا تھا۔
تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی نعیم اشرف بٹ نےسوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس پر دعویٰ کیا ہے کہ یہ جو سمجھا جا رہا تھا کہ جو کچا پکا مسودہ چند روز پہلے ادھر ادھر گھومتا رہا ، لوگ اشارتا لوگ کہتے رہے کہ یہ حکومتی لوگ اوروزیر قانون کوبھی پتہ نہیں تھاکہ مسودہ کہاں سے مل گیا ،تو دراصل یہ کہیں اور سے آیا تھا ،نا کہ جس طرف اشارے کیے جاتے تھے ۔
چند روز قبل آئینی ترامیم کا کچا پکا مسودہ جو ادھر ادھر گھومتا رہا اور لوگوں کی رائے تھی کہ کہیں اور سے تیار ہو کرآرہا ہے۔تو وہ کہیں اور۔ عدلیہ۔ سے متعلقہ بھی تھی۔ نا کہ صرف وہ جگہ جسے ظاہر کیا جارہا تھا pic.twitter.com/YXolSKuwr9
— Naeem Ashraf Butt (@NaeemAshrafBut2) September 26, 2024
سینئر صحافی نے بتایا کہ اندر کی بات یہ ہے کہ یہ مسودہ عدلیہ میں تیار ہو رہا تھا ۔یعنی یہ تو حکومت والوں کو پتہ نہیں تھا ، فضل الرحمن اور ان کی پارٹی کے لوگ بھی کہتے رہے لیکن اصل میں نون لیگ کے ذرائع اور باقی سب بھی یہی کہہ رہے ہیں کہ یہ مسودہ عدلیہ کی کچھ اہم جگہوں پر تیار ہو رہا تھا وہیں پر گھومتا ہوا کہیں کچا ہو کر حکومت تک پہنچتا تھا اور کبھی اور کچھ پکا ہو کر آ جاتا تھا ،انہوں نے کہا کہ بہرحال یہ سب کچھ وہاں یعنی عدلیہ میں ہوتا رہاہے ۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد، جوڈیشل کمپلیکس کے باہر فائرنگ ،ایک شخص جاں بحق