لاہور(نیوز ڈیسک )پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کل لاہور میں ہونے والے جلسے کے بارے میں غیر یقینی صورتحال نے گھیر لیا، ضلعی انتظامیہ اجازت دینے کے حوالے سے غیر فیصلہ کن ہے جب کہ پولیس نے بھی پی ٹی آئی کے کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے۔پی ٹی آئی رہنماؤں کی تین درخواستوں کے باوجود کوئی کلیئرنس جاری نہیں کی گئی اور ضلعی انتظامیہ کی منظوری ابھی باقی ہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے اڈیالہ جیل سے خطاب کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر ریلی روکی گئی تو بھرپور مزاحمت کی جائے گی۔خان نے کہا، یہ ہمارے لیے کرو یا مرو کی صورتحال ہے، خان نے اپنے حامیوں پر زور دیا کہ وہ گرفتاری سے خوفزدہ نہ ہوں اور اگر حکومت اس تقریب کو روکنے کی کوشش کرتی ہے تو جیلیں بھرنے کا عہد کریں۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ جلسہ پی ٹی آئی کے لیے انتہائی اہم ہے، اعلان کرتے ہوئے، “پی ٹی آئی اور پوری قوم نکلے گی۔
ادھر پی ٹی آئی جلسے کی تیاریوں کو آگے بڑھا رہی ہے۔ لاہور کے لیے پی ٹی آئی کے جنرل سیکریٹری اویس یونس نے جلسے کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے پارٹی عہدیداروں کو متحرک کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ لاہور کے پرجوش حامی، جنہیں زندہ دلان لاہور کہا جاتا ہے، ایک بار پھر پارٹی سے اپنی وفاداری کا ثبوت دیں گے۔وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی قیادت میں خیبرپختونخوا سے قافلے اور پنجاب بھر سے گروپس کے لاہور میں جمع ہونے کی توقع ہے۔
پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈرز بھی پارٹی کی اندرونی حمایت کا اظہار کرنے کے لیے تقریب میں شامل ہوں گے۔جیسے ہی 21 ستمبر کو ہونے والی ریلی قریب آ رہی ہے، پی ٹی آئی نے پولیس کے جاری چھاپوں، گرفتاریوں اور قانونی رکاوٹوں کے باوجود آگے بڑھنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ پارٹی کی قیادت، بشمول چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان، نے تصدیق کی کہ ریلی آگے بڑھے گی، چاہے مقامی حکام ضروری اجازت دیں یا نہ دیں۔
مزید پڑھیں: ایران سے آنے والی زائرین کی بس ملتان میں شیر شاہ موٹر وے ٹول پلازے سے ٹکرا گئی