اسلام آباد ( اے بی این نیوز ) حکومت آ ئینی ترا میم کی راہ ہموار کرنے کے لئے سر توڑ کوششیں شروع کر دی ہیں،چونکہ ابھی کو ئی بھی کامیابی حاسل نہ ہو سکی اور اب کچھ دیر تک متوقع ہے کہ مولانا فضل الرحمان سے وزیر اعظم شہباز شریف اور سابق وزیر اعظم نواز شریف ملاقات کرنے جا رہے ہین تا کہ مولانا فضل الرحمان کی حمایت حاصل کر سکیں ۔
واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان پہلے ہی کہہ چکے ہیں کی وہ ججز کی عمر میں اضافے کی شق پر کسی صورت دستخط نہیں کریں گے۔ لیکن اس بات کا بھی امکان ہے کہ شہباز شریف اور نوازشریف کی ملاقات کے بعد کو ئی بڑا بریک تھرو بھی سامنے آ سکتا ہے۔
ادھر دوسری جانب سردار اختر مینگل نے کہا ہے کہ ہم نے حکومت سے مجوزہ آئینی مسودہ مانگا ہے۔
جب تک ہمارے پاس ڈرافٹ نہیں آتا ہم کچھ نہیں کہہ سکتے۔ وزیراعظم سے کہا ہمارے سینیٹرز کے گھروں پرچھاپے مارے جارہے ہیں۔ ہم نے لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق بات چیت کی۔
لاپتہ افراد کا معاملہ آج کا نہیں کافی عرصہ ہوا۔ ہم نے 2ہزار کے قریب لاپتہ افراد کی بات کی۔ حکومت کی ضرورت آئینی ترامیم ہے ہماری ضرورت لاپتہ افراد ہیں۔
مزید پڑھیں :آئینی ترامیم ،مولانا فضل الرحمان سے حکومتی اور اپوزیش کے وفود کی ملاقاتیں،تاحال ڈیڈ لاک برقرار