کراچی (نیوز ڈیسک) بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کا 76 واں یوم وفات آج انتہائی عقیدت و احترام سے منایا جا رہا ہے۔ اس موقع پر سرکاری اور نجی سطح پر مختلف تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔
محمد علی جناح کو مولانا مظہر الدین نے 1937 میں قائد اعظم کا خطاب دیا، ان کی پرجوش قیادت میں مسلمانان ہند کو علیحدہ وطن پاکستان ملا اور انگریزوں کے تسلط سے نجات حاصل کی۔ قائداعظم محمد علی جناح 25 دسمبر 1876 کو کراچی میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم 1882 میں اپنے آبائی شہر سے شروع کی۔ اور 1893 میں اعلیٰ تعلیم کے لیے انگلستان چلے گئے۔ 1896ء میں قائداعظم نے بار کا امتحان پاس کیا اور وطن واپس آگئے۔
محمد علی جناح پیشے کے اعتبار سے وکیل تھے۔ اور وطن واپسی کے کچھ عرصہ بعد قائداعظمؒ کا شمار برصغیر کے ممتاز فقہاء میں ہونا شروع ہو گیا۔ برصغیر میں واپس آنے کے بعد قائداعظم نے باقاعدہ طور پر سیاست میں حصہ لیا اور1906 میں نیشنک کانگریس میں شمولیت اختیار کرلی۔کانگریس کا حصہ بننے کے بعد انہیں احساس ہوا کہ یہ پارٹی وہاں کے تمام باشندوں کی نمائندہ جماعت نہیں ہے۔
قائداعظم نے 1913 میں آل انڈیا مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کی لیکن انہوں نے امید نہیں چھوڑی اور کانگریس کے ساتھ کام کرتے رہے۔ کانگریس کی ہندو نواز پالیسیوں سے تنگ آکر قائداعظم نے بالآخر 1920 میں کانگریس کو برخاست کردیا اور اپنی آخری سانس تک مسلمانوں کی نمائندہ جماعت مسلم لیگ میں شامل ہوگئے۔
اسی پارٹی کی چھتری تلے قائداعظم نے برصغیر کے مسلمانوں کو الگ وطن حاصل کیا۔ قیام پاکستان کے بعد قائداعظم پاکستان کے پہلے گورنر جنرل بنے اور 11 ستمبر 1948 کو اپنی وفات تک اس عہدے پر فائز رہے۔
قائد اعظم جنہوں نے برصغیر کے مسلمانوں کو الگ وطن دیا۔ وہ پاکستان کے لیے بہت کچھ کرنے کرنا چاہتے تھےلیکن انکی بیماری نے انکے تعمیری منصوبوں کو پایہ تکمیل تکنہیں پہنچنے دیااور ہندوستان کے مسلمان 11 ستمبر1948 کو اپنے عظیم رہنما کی قیادت سے محروم ہوگئے۔
مزید پرھیں: آج بروزبدھ،11ستمبر2024 پاکستان کے مختلف شہروں میں موسم کیسا رہے گا؟؟