اسلام آباد( نیوز ڈیسک )ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ پاک فوج قومی فوج ہے، جس کا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں ہے۔پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈی جی لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری اہم پریس کانفرنس کر رہے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ گزشتہ ماہ 4021 آپریشنز میں 90 دہشت گرد مارے گئے.
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ملک کی مسلح افواج آخری دہشت گرد کے خاتمے تک پیچھے نہیں ہٹیں گی۔
پاک فوج کسی جماعت کی مخالف نہیں۔ اگر فوج کے اندر کوئی شخص ذاتی فائدے کے لیے مخصوص سیاسی ایجنڈے کو فروغ دیتا ہے تو خود احتسابی کا نظام حرکت میں آتا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کیخلاف ٹاپ سٹی کیس سے متعلق درخواست وزارت دفاع کے ذریعے موصول ہوئی تھی۔
12 اگست کو فوج نے مطلع کیا کہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید نے آرمی ایکٹ کی خلاف ورزی کے متعدد واقعات ان کی ریٹائرمنٹ کے بعد بھی دیکھے گئے، جس کی وجہ سے کورٹ مارشل کی کارروائی شروع کی گئی۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ فوج کا احتساب کا عمل شفاف اور الزامات کی بنیاد پر نہیں بلکہ ٹھوس شواہد پر مبنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فیض حمید کیس نے ظاہر کیا کہ پاک فوج نے ذاتی اور سیاسی مفادات کی خاطر خلاف ورزیوں میں ملوث افراد کے خلاف کس طرح کارروائی کی۔ انہوں نے مزیدکہا کہ فوج کا احتسابی نظام قانون کے مطابق بلا تفریق کام کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کے غیر جانبدارانہ خود احتسابی سے دوسرے اداروں کو بھی حوصلہ ملتا ہے کہ اگر کوئی اپنے عہدے کو ذاتی یا سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرتا ہے تو وہ کارروائی کریں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فیض حمید کیس میں ملوث کوئی بھی شخص چاہے اس کا کوئی بھی مقام ہو، موسیقی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
گزشتہ 8 ماہ کے دوران دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف انٹیلی جنس بیسڈ32,173 آپریشن کیے گئے، ان آپریشنز کے دوران 90 عسکریت پسند مارے گئے۔
مذکورہ عرصے کے دوران 193 بہادر افسران اور جوانوں نے جام شہادت نوش کیا اور پوری قوم انہیں خراج تحسین پیش کرتی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نےمزید بتایا کہ 25 اور 26 اگست کی درمیانی شب بلوچستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں ہوئیں۔ سیکیورٹی فورسز نےخطے میں 21 دہشت گردوں کو ہلاک کیا۔
پاک فوج نے اپنے دفاعی اخراجات میں کمی کی ہے جب کہ ڈیوٹیوں اور ٹیکسوں میں 100 ارب روپے کا حصہ ڈالا ہے۔
سوشل میڈیا کو انتشار اور مایوسی پھیلانے، لابنگ میں سرمایہ کاری کرنے اور منفی بیانیہ تخلیق کرنے کے لیے بیرونی اداروں کی نشاندہی کی ۔
مزید پڑھیں: کراچی ،حوالہ ہنڈی کیخلاف کارروائی ،کروڑوں روپے کی غیر ملکی کرنسی برآمد،ملزم گرفتار