لاہور(نیوز ڈیسک ) پنجاب حکومت نے چائلڈ لیبر کی حوصلہ شکنی کے لیے ملازمت کی کم از کم عمر 16 سال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔پنجاب کے وزیر محنت فیصل ایوب کھوکھر کی زیر صدارت اجلاس میں کم از کم اجرت 37 ہزار روپے پر عمل درآمد کے لیے خصوصی ٹاسک فورس بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔
وزیر محنت نے کہا کہ مزدوروں کو تنخواہ کی ادائیگی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے یقینی بنائی جائے گی اور ان کے مسائل کے فوری حل کے لیے محکمہ محنت نے ایک شکایت سیل بھی قائم کیا ہے جہاں شکایت کنندگان کی شناخت خفیہ رکھی جائے گی۔
فیصل ایوب کھوکھر نے کہا کہ مزدوروں کی یونینز اور ایسوسی ایشنز بنانے کے حق کی حوصلہ افزائی کریں گے جس کے لیے ایمپلائمنٹ ایجنسیوں کو مزدوروں کے تحفظ کے لیے لیبر قوانین کے دائرے میں لایا جا رہا ہے۔وزیر محنت نے مزید کہا کہ پنجاب بھر میں چائلڈ لیبر کے خلاف سخت ایکشن لیا گیا ہے جبکہ چائلڈ لیبر کی حوصلہ شکنی کے لیے ملازمت کی عمر 16 سال کر دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 11 کے سیکشن III کے مطابق ملک میں ملازمت کے لیے کم از کم عمر 14 سال ہونی چاہیے۔
مزید پڑھیں: آزاد کشمیر میں 7 ستمبر کو یوم ختم نبوتؐ سرکاری طور پر منانے کا اعلان