اسلام آباد( نیوز ڈیسک ) یوٹیلیٹی اسٹورز ایمپلائز یونین نے یوٹیلیٹی اسٹورز بند کرنے اور سبسڈی ختم کرنے کے حکومتی فیصلے کے ردعمل میں پیر کو اسلام آباد میں ملک گیر ہڑتال اور احتجاج کا اعلان کردیا۔
یہ وفاقی حکومت کی جانب سے یوٹیلٹی اسٹورز کو بند کرنے اور سبسڈی بند کرنے کے فیصلے کے بعد سامنے آیا ہے، جس سے 11,000 سے زائد ملازمین میں بے چینی کی لہر دوڑ گئی، جنہوں نے اب ہڑتال پر جانے کی دھمکی دی ہے۔
یونین کے سیکرٹری جنرل راجہ مسکین علی نے ایک بیان میں کہا کہ وہ پیر کو وفاقی دارالحکومت کے ڈی چوک پر دھرنا دیں گے اور اس فیصلے کی بھرپور مزاحمت کریں گے۔بڑھتی ہوئی مہنگائی کے باوجود یوٹیلیٹی سٹورز پر عام صارفین کی سبسڈی ایک سال قبل ختم کر دی گئی تھی۔
صرف بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں رجسٹرڈ افراد کو پانچ بنیادی ضروریات پر 25 فیصد سبسڈی مل رہی تھی۔ اب، یہاں تک کہ اسے بند کرنے کے لیے تیار ہے،ملک بھر میں، 4,400 یوٹیلیٹی اسٹورز پر قیمتیں پہلے ہی اوپن مارکیٹ کے نرخوں سے تجاوز کر چکی ہیں۔ آٹے کے 10 کلو تھیلے کی قیمت 650 روپے سے بڑھ کر 1500 روپے، گھی 380 روپے سے بڑھ کر 450 روپے اور چینی کی قیمت 109 سے بڑھ کر 160 روپے ہو گئی ہے جو کہ معمول کی مارکیٹ کی قیمتوں سے تقریباً 10 روپے زیادہ ہے۔
حکومت نے یوٹیلیٹی سٹورز کو بند کرنے کے لیے دو ہفتے کی ڈیڈ لائن دے دی ہے، ملازمین نے احتجاج اور ہڑتال کی تیاریاں شروع کر دیں۔ فیصلے کے بعد لاہور کے تمام یوٹیلیٹی سٹورز پہلے ہی بند کر دیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں: ستاروں کی روشنی میں آج بروزہفتہ،24اگست 2024 آپ کا کیرئر،صحت، دن کیسا رہے گا ؟