اسلام آباد(نیوز ڈیسک )وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے جمعرات کو اسلام آباد میں بونا رست رابطے کے منصوبے کا آغاز کیا تاکہ عرب دنیا سے پاکستان میں ترسیلات زر کو ہموار کیا جا سکے۔
یہ منصوبہ پاکستان کے ڈیجیٹل ادائیگی کے نظام، Raast کو بونا سے جوڑتا ہے، جو عرب مالیاتی فنڈ کے تحت قائم کیا گیا ہے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ اہم اقدام عرب دنیا کے ساتھ ہمارے تاریخی تعلقات کو جدید ڈیجیٹل انداز میں مزید مضبوط کرے گا۔
“اس تاریخی اقدام کا مقصد عرب دنیا میں ہمارے ساتھی پاکستانیوں کو اپنی رقم فوری طور پر وطن واپس بھیجنے میں سہولت فراہم کرنا ہے۔شہباز شریف نے نشاندہی کی کہ یہ پاکستان کا پہلا کراس بارڈر ریئل ٹائم ادائیگی کا نظام ہے جو ترسیلات زر کو مزید سستی اور قابل رسائی بنائے گا۔اقتصادی چیلنجوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ وہ جلد ہی پانچ سالہ گھریلو اقتصادی پروگرام کا اعلان کریں گے۔
گزشتہ کئی مہینوں سے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت ہوئی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ پروگرام معیشت اور زراعت اور آئی ٹی سمیت مختلف شعبوں کی بہتری کے لیے اقدامات پر غور کرے گا۔اس موقع پر اپنے کلمات میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ پاکستان میں میکرو اکنامک استحکام جڑ پکڑ رہا ہے۔
ملک میں سرمایہ کاروں کا اعتماد بھی واپس آرہا ہے۔ انہیں یقین تھا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی توسیعی فنڈ سہولت میکرو اکنامک استحکام کو مستقل کرنے میں مدد کرے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت توانائی اور ٹیکس کے نظام سمیت ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے لیے پرعزم ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ترسیلات زر پاکستان کے لیے لائف لائن ہیں اور ملک کو رواں سال جولائی کے مہینے میں تین ارب ڈالر کی ترسیلات موصول ہوئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بونا-راست منصوبہ ترسیلات زر میں مزید اضافہ کرے گا۔
مزید پڑھیں: پتنگ بازی، دھاتی تاروں کی تیاری، استعمال اور نقل و حمل ناقابل ضمانت جرم قرار