کوئٹہ(نیوز ڈیسک )وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ ہمارے پاس انٹیلی جنس معلومات ہیں کہ ڈپٹی کمشنر پنجگور ذاکر بلوچ کو کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے شہید کیا ہے۔وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ سکولوں کو دھماکے سے اڑانے والوں سے کوئی ہمدردی نہیں ہے۔
ڈی سی پنجگور ذاکر کو بے دردی سے شہید کر دیا گیا۔سرفراز بگٹی نے مزید کہا کہ بی ایل اے بلوچ نسل کشی کر رہی ہے۔ شبیر بلوچ کو بے دردی سے شہید کیا گیا، یہ سب کچھ ریاست کے خلاف ایک منظم سازش کے تحت ہو رہا ہے۔ ہوشاپ میں کالج کو شہید ذاکر بلوچ سے منسوب کیا جا رہا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ شہید ڈی سی کے اہل خانہ کو تنہا نہیں چھوڑا جائے گا۔ اس کی بیوہ کو اس کی اہلیت کے مطابق ملازمت دی جائے گی۔ ان کے بچوں کی تعلیم کے اخراجات حکومت برداشت کرے گی اور ان کے خاندان کی کفالت کرے گی۔سرفراز بگٹی کے مطابق وہ ایک ایسا پروگرام لا رہے ہیں جس کے تحت بلوچستان کے لاکھوں نوجوانوں کو کاروباری منصوبے ملیں گے۔
افواہ تھی کہ شعبان میں کچھ لاشیں ملی ہیں لیکن یہ افواہ تھی۔ 13 اگست کو ہینڈ گرنیڈ پھینک کر ایک خاتون کو شہید کیا گیا، یہ بلوچی روایت ہے؟ خضدار میں صدیق مینگل کے قتل کے ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔نوجوانوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ ایسے واقعات کرنے والے ملک کے دشمن ہیں اور ان کی سرپرستی بھارتی خفیہ ایجنسی ’ریسرچ اینڈ اینالائسز ونگ‘ (را) کرتی ہے۔ ہمارے صبر کو ہر گز کمزوری نہ سمجھا جائے۔
انہوں نے کہا کہ حکومتی رٹ کو چیلنج کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے۔وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ ان کی حکومت اصلاحاتی ایجنڈے پر کام کر رہی ہے، اسکالرشپ پروگرام کی منظوری دے دی گئی ہے۔ ہر کوئی بہت سی تبدیلیاں دیکھنا شروع کر دے گا۔ وہ مزدوروں کے 500 بچوں کو تعلیم کے لیے اسلام آباد بھیج رہے ہیں جو بعد میں تعلیم کے ساتھ ملک کی خدمت کریں گے۔