اسلام آباد(نیوزڈیسک) آئی ایم ایف کے ساتھ بچوں کی اسٹیشنری کے ٹیکس پر تمام مذاکرات ناکام ۔آئی ایم ایف بچوں کے پین، اسٹیپلر اور مارکر پر ٹیکس کی اپنی شرط پر قائم۔
بچوں کے کیلکو لیٹر، شارپنرز، ایریزر پر بھی ٹیکس برقرار رہے گا، بچوں کے آرٹ سپلائیز، سٹکی نوٹس پر بھی ٹیکس برقرار رہے گا، لائٹرز، پنچنگ مشینز،پنسل باکس پر بھی ٹیکس برقرار رہے گا،آئی ایم ایف کے مطابق صرف ٹیکسٹ بک اور نیوز پیپر پر ٹیکس واپس لینے کی اجازت ہوگی، وفاقی حکومت نے بجٹ میں سٹیشنری آئٹمز پر 10 فیصد سیلز ٹیکس لگا دیا۔
ٹیکس میں اضافے سے جولائی میں سٹیشنری آئٹمز کی قیمتوں میں بڑا اضافہ ریکارڈ،10 فیصد سیلز ٹیکس کے باعث اسٹیشنری آئٹمز 15 فیصد مہنگی ،ایف بی آر کی جانب سے آئی ایم ایف سے سٹیشنری پر طویل مذاکرات کئے،آئی ایم ایف کی کسی بھی صورت سٹیشنری ٹیکس ختم کرنے سے گریز کی ہدایت۔ آئی ایم ایف نے سیلز ٹیکس کی شرط بڑے پیمانے پر سٹیشنری درآمد ہونے پر رکھی ۔
پاکستان چائنہ ، ہانگ کانگ اور انڈیا سے بڑے پیمانے پر سٹیشنری درآمد کرتا ہے ۔پاکستان کے ساڑھے 8 سو سے زائد امپورٹرز اسٹیشنری امپورٹ کرتے ہیں، ذرائعپاکستانی امپورٹرز ساڑھے 9 سو سپلائرز سے اسٹیشنری درآمد کرتے ہیں۔
نیو بینظیر بھٹو بین الاقوامی ائیرپورٹ کے نئے منصوبے کی انکوائری دوبارہ شروع