اسلام آباد ( اے بی این نیوز )ڈی جی آئی ایس پی ار لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا ہے کہ نو مئی پر فوج کا موقف بہت واضح ہے اس میں کوئی تبدیلی آ ئی نہ آئے گی۔
ڈیجیٹل دہشت گردی کے خلاف پہلی دفاعی لائن قانون ہے۔ قانون ڈیجیٹل دہشت گردی کے خلاف اس طرح کام نہیں کر رہا جس طرح کرنا چاہیے۔
کوئی افواج پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کرے گا تو پاک فوج کاروائی کرے گی ۔ ہمیں چاہیے کہ اصل میں ہم اس مسئلے کو سمجھیں ۔ یہ بے ضمیر لوگ چند پیسوں کے لیے ملک عوام اور اداروں کےخلاف باتیں کرتے ہیں.
سیاسی لابنگ فرمزہائرکی جاتی ہیں۔ سرکاری دوروں کےدوران احتجاج کیلئےپیسہ لگایاجاتاہے۔ میں سوال کرتاہوں یہ پیسہ کہاں سےآیا؟بلوچ یکجہتی کمیٹی دہشتگردتنظیموں کی پراکسی ہے۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی اوران کی نام نہادقیادت کاملک دشمنوں سےگٹھ جوڑ ہے۔ ان کےبیرونی سرپرست انسانی حقوق کےنام پران کی مددکرتےہیں۔ کاش یہ بیانیہ یا کوششیں غزہ کی صورتحال پرکرتے۔
گوادرمیں حکومت کی رٹ قائم ہے۔ ایک مافیاپاکستان کی ترقی نہیں چاہتا۔ ایک مافیا پاکستان کی ترقی نہیں چاہتا۔
ہمیں اس مافیا کو پہچاننا ہوگا ۔ بلوچستان کے ایران سے متصل سرحدی علاقوں میں بنیادی سہولتوں کی کمی ہے۔
ایران سے جو تیل آتا ہے اس کا پرمٹ فوج یا ایف سی نہیں دیتی۔ کوئی بارڈرواٹر ٹائٹ نہیں ہوسکتا۔امریکہ کے پاس اتنے وسائل ہیں پھر بھی بارڈرپر نقل وحرکت ہوتی ہے۔مافیا کو جواب دیں تو جوکچھ بھی کرلو ملک کی ترقی کسی صورت نہیں رکے گی۔
تنقید کی وجہ سے کیا افواج پاکستان فلاح وبہبود کے کام چھوڑ دے؟ایسے سوال کرنیوالے اور آگ لگانے والوں کو پہچاننے کی ضرورت ہے۔ نہ ہمارے پاس اتنا پیسہ ہے نا ہم دعویٰ کرتے ہیں۔
نیوز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کواقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت حل کیا جائے ۔ کشمیری عوام کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔
کشمیر کو متحدہ کی قراردادوں کے تحت حل کرنا ناگزیر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان مقبوضہ کشمیر کی غیور عوام کے ساتھ ہیں۔ خطے میں پائیدار امن کے لیےمسئلہ کشمیر کا حل ہونا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہاکہ رواں سال دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف 32 ہزار 622 آپریشن کیے گئے۔لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف کا کہنا تھا کہ حکومت نے دو دہشت گرد تنظیموں پر پابندی عائد کر دی ہے ۔ جب کہ ٹی ٹی پی کو خوارج الفتنہ کے نام سے نوٹیفائی کردیا گیا ہے۔
28 اور 29 جولائی کو انٹیلی جینس بیسڈ آپریشن کیا گیا۔ دہشت گردوں سہولت کاروں کے خلاف رواں سال آپریشن کیے گئے ۔ پاک فوج اپنے شہداء پر فخر کرتی ہے 86 ہزار سے زائد سکیورٹی اہلکار انسداد پولیو مہم کے لیے تعینات کیے گئے محفوظ پاکستان ہی پائیدار پاکستان کی ضمانت ہے ۔
انفرا سٹرکچر کے بارے میں پاک فوج نے بہت کام کیا ہے۔ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف طویل جنگ لڑی ہے ۔ صحت کے شعبے میں پاک فوج نے بنیادی اقدامات اٹھائے ہیںْ۔
ڈی ائی خان میں اہم خوارجی دہشت گرد کو مارا گیا مسئلہ کشمیر کو متحدہ کے قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے۔ کشمیری عوام کی قربانیاںوں کو اخراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ پاک فوج حق خود رادیتکے لیے کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے۔
بھارتی اقدامات خطے میں امن کے لیے خطرہ ہیں 15 دن میں آپریشن کے دوران 24 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا ۔ دہشت گردی کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی۔ کے پی اور بلوچستان کے مختلف علاقوں میں تعلیمی اداروں کا قیام عمل میں لایا گیا۔ ہم سب جانتے ہیں ملک کی ترقی میں تعلیم بنیادی حیثیت رکھتی ہے افواج عوامی فلاح کے منصوبوں میں بھرپور حصہ لیتی ہے ۔
بلوچستان کے طلبہ کے لیے جامعہ سکالرشپ پروگرام شروع کیا گیا ہے ۔ بلوچستان کے طالب علم ہمارا مستقبل ہیں ۔ بلوچستان میں صاف پانی کی فراہمی پاک فوجی اولین ترجیح ہے ۔ بلوچستان کے طالب علم ہمارا مستقبل اور ان کے لیے جامعہ پروگرام شروع کیا گیا ہے۔ فوج وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے تعاون سے پروجیکٹ مکمل کرتی ہے ۔
غیر قانونی تجارت بند کرنے کے لیے تمام ادارے کام کر رہے ہیں ایرانی تیل کے پرمٹ فوج اور ایف سی جاری نہیں کرتی جب گھر میں اگ لگی ہو تو اسے بجھانے والے پر سوار کیوں نہیں کیا جاتا اپ لگانے والے پر سواد کیوں نہیں کیا جاتا غیر قانون تجارت بند کریں گے تمام ادارے کام کر رہے ہیں ایرانی تیل کے پرمٹ فوج اور ایف سی جاری نہیں کرتی جب گھر میں اگ لگی ہو تو اسے بجھانے والے پر سوال کیوں نہیں کیا جاتا.
سمگلنگ روکنے کیلئے کارروائی بارڈر کے دونوں اطراف سے ہوتی ہے ہماری کوشش ہے کہ ایران سے پیٹرول کی سمگلنگ جتنا ممکن ہو سکے کم کی جائے ۔ علاقے بند کر دیں گے تو مافیا خوش ہوگا کہ فوج اور عوام آمنے سامنے اگئے ہیں ۔
یہاں پر ایک مافیا نہیں چاہتا کہ ملک اور عوام ترقی کریں اس مافیا کی کوشش ہے کہ عوام کا استحصال رہے۔ فوج اور ایف سی مسلسل کوشش کر رہی ہے کہ اس سمگلنگ کو روکا جائے
بنیادی سہولیات نہ دیں اور سب کچھ بند کر دیں یہ کوئی توجیح نہیں بنتی ۔ بارڈر یک طرفہ نہیں ہوتے بلکہ دو طرفہ ہوتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ 2024میں بلوچستان میں 87میڈیکل کیمپس لگائے گئے۔ 86ہزار سےزائد سیکیورٹی اہلکار انسداد پولیو ٹیم کے ساتھ تعینات کئے گئے۔
کے پی میں انفراسٹر کچر کی بحالی کیلئے3293منصوبے مکمل کئے گئے۔ مقامی اور غیر مقامی کمپنیاں ضم شدہ اضلاع میں کام کررہی ہیں۔ انفراسٹریکچر کے ضمن میں پاک فوج نےبہت اقدامات کیے۔ صحت کے شعبے میں پاک فوج نے بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے اقدامات کیے۔
گوادر میں 104مختلف منصوبوں پر کام جاری ہے،پاک چائنہ ہسپتال کا قیام عمل میں لایا گیا۔ پنجاب میں 8لاکھ سے زائد بنجر زمین کو زیر کاشت لایا جارہا ہے۔ پانی کی جدید ٹیکنالوجی سے فراہمی یقینی بنانے کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ پاکستان کے 24اضلاع میں لائیوسٹاک کی ترقی کیلئے پروگرام شروع کیا گیاہے۔ چمن میں94ایکڑزمین پر تعمیراتی منصوبے شروع کیے گئے۔
ایک لاکھ ایکڑ پر کاشت شروع کی جاچکی ہے۔ پاک فوج نے 100ارب روپے ٹیکس اور ڈیوٹی کی میں قومی خزانے میں جمع کراے۔ پاک فوج اور زیر انتظام اداروں نے مجموعی طور پر ٹیکسز ،ڈیوٹیز کی مد میں360ارب روپے جمع کرائے۔ فوج کسی سیاسی سوچ،ایک گروپ ایک پارٹی کو لیکر نہیں چل رہی۔
یہاں ایک مافیا ہے جو نہیں چاہتا کہ پاکستان کے عوام ترقی کریں۔ مافیا کو تکلیف اس بات کی ہے کہ فوج عوام کی فلاح وبہبود کے کام کیوں کررہی ہے۔
وہ یہ سوال ضرور کریگا جس نے آگ لگائی اور اسے اس آگ لگانے سے فائدہ ہے۔ حکومت قانون کے مطابق کوئی کام دے جس میں ملک کا فائدہ ہو توکیوں نہیں کرینگے۔ ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ ہم سیاسی مقاصد کیلئے تنقید کا نشانہ بناتے ہیں۔
مزید پڑھیں :بنگلہ دیشی وزیراعظم حسینہ واجد نے استعفیٰ دے دیا،خبرایجنسی