راولپنڈی ( نیوز ڈیسک )جماعت اسلامی پاکستان (جے آئی) کے امیر حافظ نعیم الرحمن فلسطینی آزادی پسند تنظیم حماس کے شہید سربراہ اسماعیل ہنیہ کی نماز جنازہ میں شرکت کے لیے قطر روانہ ہو گئے۔
جماعت اسلامی کی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ لیاقت بلوچ حافظ نعیم الرحمان کی عدم موجودگی میں جماعت کے قائم مقام امیر بن گئے ہیں۔جمعے کی صبح میڈیا سے بات کرتے ہوئے قائم مقام امیر اور جماعت اسلامی کی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ لیاقت بلوچ نے کہا کہ نجی اور سرکاری ملازمین کی تنخواہوں پر ٹیکس ناقابل قبول ہے۔
انہوں نے کہا کہ راولپنڈی میں مہنگائی اور بجلی کے نرخوں میں اضافے کے خلاف جماعت اسلامی کا دھرنا عوام کی حمایت سے اب دوسرے ہفتے میں داخل ہو گیا ہے کیونکہ احتجاج اور ریلیاں پاکستان کی سیاست کا حصہ ہیں۔لیاقت بلوچ نے آئی پی پیز (انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز) کے فرانزک آڈٹ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ایجنڈا ذاتی مفاد کے بجائے مفاد عامہ پر مبنی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ان کی قیادت میں مذاکراتی ٹیم نے مذاکرات کے دو دور مکمل کر لیے ہیں اور حکومت کی ٹیکنیکل کمیٹی کو اپنے تحفظات سے پوری طرح آگاہ کر دیا ہے۔گزشتہ روز مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے سربراہ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی کے کارکنان اپنے مطالبات کی منظوری کے لیے آسانی سے ڈی چوک پہنچ سکتے ہیں لیکن جماعت اسلامی کی قیادت پولیس کے ساتھ ڈرامہ بازی نہیں کرنا چاہتی۔
انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ عوام کے مطالبات تسلیم کرے۔ بصورت دیگر جماعت اسلامی لانگ مارچ شروع کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان امریکہ کے کہنے پر گیس پائپ لائن معاہدے پر ایران کو جرمانہ ادا کر رہا ہے۔حافظ نعیم نے کہا کہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت میں صہیونیوں کی جاگیر کے پیچھے امریکا کا ہاتھ ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم اسٹیٹس کی خاموشی کی وجہ سے اسرائیلی فلسطینیوں پر بمباری کر رہے ہیں۔ انہوں نے مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ اسرائیلیوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ لاپتہ افراد کو بازیاب کر کے عدالتوں میں پیش کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ فوج کو قوانین پر عمل کرنا چاہیے۔
مزید پڑھیں: دھماکہ خیز مواد کیس: رؤف حسن جسمانی ریمانڈ پر سی ٹی ڈی کے حوالے