اہم خبریں

پنجاب اور وفاق رکاوٹیں ڈال کر حالات خراب کر رہے ہیں، امیر جماعت اسلامی

اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) مہنگائی اور بجلی کے بھاری بلوں کے خلاف جماعت اسلامی (جے آئی) کا دھرنا آج چوتھے روز میں داخل ہوگیا۔ امیر حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ وہ پنجاب اور وفاقی حکومت سے کہہ رہے ہیں کہ وہ رکاوٹیں ڈال کر اپنے لیے حالات خراب کر رہے ہیں، دھرنے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

حافظ نعیم نے نیوز کانفرنس کے دوران بتایا کہ گرمی اور بارش میں بھی لوگ مری روڈ پر احتجاج میں موجود ہیں۔ آج خواتین کا عوامی جلسہ ہوگا۔ لاہور میں دھرنے میں شرکت کے لیے آنے والی خواتین کو ناکہ بندی کرکے روک دیا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ملک بھر کے لوگوں نے اس دھرنے سے اپنی امیدیں وابستہ کر لی ہیں۔

وہ مایوس ہو کر خودکشی تک جا رہے ہیں۔ ’’ہم نے بڑی ہمت اور تدبر کے ساتھ پرامن مزاحمت کا مظاہرہ کیا ہے‘‘۔امیر جماعت اسلامی کا مزید کہنا تھا کہ لوگ ڈبل نوکریاں کر رہے ہیں، پھر بھی اخراجات پورے نہیں ہو رہے۔نعیم الرحمان نے یہ بھی بتایا کہ بجلی کے زیادہ بلوں کی وجہ سے گھر والوں میں جھگڑے ہوتے ہیں۔

جماعت اسلامی کے سوا کوئی آواز نہیں۔ ہم نے دھرنے کا اعلان کیا تو سڑکیں بلاک کر دی گئیں۔انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ لاہور میں گرفتار کارکنوں کو رہا کیا جائے۔جماعت اسلامی کے امیر حافظ نے مزید کہا کہ وزیراعظم، وزرائے اعلیٰ، ججز سمیت ہر کوئی 1300 سی سی گاڑیاں استعمال کرے۔

بڑی گاڑیوں کا بوجھ عوام پر ڈالا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم جونیجو نے سب کے لیے 1000 سی سی گاڑی رکھی تھی۔ حکومت کی عیاشیاں ختم نہیں ہوں گی اور عوام پر بوجھ پڑتا رہے گا۔جماعت اسلامی کے رہنما نے کہا کہ آج اس دھرنے کو چار دن ہو گئے ہیں۔ یہ تاریخی دھرنا پوری دنیا کو عزم اور حوصلے کا پیغام دے رہا ہے۔

عوام پر بجلی کے بم گر رہے ہیں، ان کی دیکھ بھال کرنے والا کوئی نہیں۔وہ کہتے رہے کہ لوگ یقین رکھتے ہیں کہ حکومت نے جو فیصلہ کیا ہے وہ ہو گا۔ ایک خاندان کی حکومت ہے۔حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ آئی پی پیز کا فرانزک آڈٹ ہونا چاہیے۔ جن ٹھیکوں کی میعاد 2019 میں ختم ہو گئی تھی، انہیں دوبارہ ٹھیکے دیے گئے۔ عوام 2 ہزار ارب روپے سے زائد ادا کر رہے ہیں، حکومت تنخواہ دار لوگوں کو برباد نہ کرے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں اس جدوجہد میں ہمارا ساتھ دیں۔ میں کارکنوں سے کہتا ہوں کہ وہ الجھنے کی بجائے حکومتی اقدامات پر توجہ دیں۔ کچھ لوگ پارٹیوں میں اختلافات پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔حافظ نعیم نے مزید کہا کہ کارکن ہمارا دشمن نہیں، مشترکہ ایجنڈا ہے۔

تمام سیاسی جماعتوں کو اس دھرنے میں شرکت کی دعوت دی جاتی ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ روز جماعت اسلامی کے رہنما حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت کسی غلط فہمی میں نہ رہے، راولپنڈی میں دھرنا مطالبات کی منظوری اور عمل درآمد تک جاری رہے گا، مطالبات تسلیم نہ ہونے کی صورت میں دھرنا جاری رہے گا۔

دھرنوں کا دائرہ پورے ملک میں پھیل جائے گا۔11 جولائی کو جماعت اسلامی پاکستان نے 26 جولائی کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں دھرنے کا اعلان کیا تھا۔امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نے کہا کہ عوام کو ریلیف نہیں مل رہا، حکمرانوں کے تمام دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 42 ارب ڈالر پاکستانی عوام نے آئی پی پیز کے لیے دیے ہیں، یہ رقم ہم سے بجلی کے بلوں اور ٹیکسوں کی مد میں وصول کی جاتی ہے۔
مزید پڑھیں: جسٹس طارق اور جسٹس مظہر نے بطور ایڈہاک جج حلف اٹھا لیا

متعلقہ خبریں