اسلام آباد( نیوز ڈیسک )9 مئی 2023 کے واقعات سے متعلق 12 مقدمات میں پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کا جسمانی ریمانڈ مکمل ہو گیا ہے اور انہیں آج ویڈیو لنک کے ذریعے انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) میں پیش کیا جائے گا۔
پولیس 9 مئی کو واقعات میں عمران خان کے ملوث ہونے سے متعلق اپنی تفتیش میں پیش رفت کے بارے میں عدالت کو اپ ڈیٹ کرے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس تفتیش جاری رکھنے کے لیے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی درخواست کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ریمانڈ کی سماعت انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج کریں گے۔
سابق وزیراعظم کو پولیس نے 9 مئی کے تشدد سے متعلق 12 مقدمات میں اڈیالہ جیل سے گرفتار کیا تھا۔مزید جسمانی ریمانڈ دینے کے بارے میں عدالت کا فیصلہ متوقع ہے، کیونکہ پولیس پی ٹی آئی کے بانی کے خلاف الزامات کے حوالے سے شواہد اور شہادتیں اکٹھی کر رہی ہے۔
یہ پیش رفت 9 مئی کے واقعات سے متعلق جاری قانونی کارروائی میں ایک اہم قدم ہے۔لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے گزشتہ سال 9 مئی کو 15 جولائی کو عمران خان کا 10 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا تھا۔ نیم فوجی رینجرز نے خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے کرپشن کیس میں حراست میں لینے کے بعد ملک بھر میں احتجاج شروع ہوا۔
ان مظاہروں کے دوران، سوشل میڈیا مختلف مقامات پر ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کی ویڈیوز سے بھرا ہوا تھا، جس میں لاہور کے کور کمانڈر کی رہائش گاہ اور راولپنڈی میں فوج کے جنرل ہیڈ کوارٹر بھی شامل تھے۔لاہور پولیس کے تفتیشی ونگ کی 13 رکنی ٹیم نے 13 جولائی کو اڈیالہ جیل کا دورہ کیا تاکہ سابق وزیراعظم سے تشدد کے بارے میں پوچھ گچھ کی جا سکے۔
ذرائع نے اشارہ کیا کہ جب خان نے لاہور پولیس ٹیم سے پوچھ گچھ کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے ملنے سے انکار کر دیا۔ ان مقدمات میں ان پر عوام کو ریاست کے خلاف اکسانے سمیت مختلف جرائم کا الزام ہے۔
مزید پڑھیں: قبائل میں زمین کا تنازعہ، فائرنگ تبادلےسے 20 افراد زخمی