اسلام آباد( نیوز ڈیسک )اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) نے بدھ کو سیکرٹری داخلہ اور وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے)، قومی احتساب بیورو (نیب) اور پولیس کے سینئر حکام کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی سے جواب طلب کرلیا۔
بشریٰ نے اپنی درخواست میں عدالت سے استدعا کی تھی کہ متعلقہ محکموں کو حکم دیا جائے کہ وہ اسے اس کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہم کریں اور اسے کسی نئے کیس میں گرفتار نہ کرنے کے علاوہ انصاف کے لیے متعلقہ عدالت سے رجوع کرنے کی اجازت دیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس (سی جے) جسٹس عامر فاروق نے سابق خاتون اول کی درخواست پر سماعت کی۔جس کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت اگلے ہفتے تک ملتوی کر دی۔دوسری جانب، پی ٹی آئی رہنما علی بخاری کی جانب سے الیکشن ترمیمی ایکٹ کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کے لیے لارجر بینچ کی تشکیل کا اشارہ دیتے ہوئے، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے بدھ کو اٹارنی جنرل آف پاکستان (اے جی پی) کو فیصلہ کرنے میں عدالت کی معاونت کے لیے طلب کیا۔
۔جسٹس فاروق نے وزارت قانون اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے 10 روز میں جواب طلب کر لیا۔درخواست گزار کی جانب سے دلائل دیتے ہوئے ان کے وکیل شعیب شاہین ایڈووکیٹ نے کہا کہ ایکٹ میں ایک سیکشن ڈالا گیا ہے تاکہ ایک ریٹائرڈ جج 8 فروری 2024 کو ہونے والے عام انتخابات میں ہارنے والے امیدواروں کی شکایات سننے کے لیے بنائے گئے ٹریبونل کی سربراہی کر سکے۔
انہوں نے کہا کہ اس دفعہ کے تحت ریٹائرڈ جج کی تقرری کے لیے ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے مشورہ کرنا اب لازمی نہیں ہے، اور عدالت سے درخواست کی کہ اس کیس کی سماعت کے لیے ایک بڑا بینچ یا ڈویژن بنچ تشکیل دیا جائے۔چیف جسٹس نے کہا کہ مدعا علیہ کے جواب جمع کرانے تک انتظار کریں جس کے بعد وہ لارجر بنچ تشکیل دیں گے۔عدالت نے ہدایت کی کہ کیس کی اگلی سماعت 10 دن بعد مقرر کی جائے۔
نیپالی ائیرلائن کا طیارہ رن وےپر پھسل گیا، 5 افراد ہلاک