اہم خبریں

جسٹس مشیر عالم ،جسٹس مقبول باقر کے بعد جسٹس مظہر میاں عالم خیل کا ایڈھاک جج بننے سے انکار

اسلام آباد (نیوزڈیسک) چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججز کی تقرری کیلئے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس آج 19 جولائی کو سہ پہر تین بجے طلب کر رکھا تھا جس کیلئے سابق جج جسٹس مشیر عالم، جسٹس مقبول باقر اور جسٹس مظہر میاں عالم خیل ، جسٹس ریٹائرڈ سردار طارق مسعود کے نام سامنے آئے ، میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس ریٹائرمشیر عالم ، جسٹس ریٹائر مقبول باقر کے بعد جسٹس ریٹائر مظہرمیاں عالم خیل نے بھی ایڈھاک جج کا عہدہ سنبھالنے سے انکار کردیا ۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز جسٹس (ر) مقبول باقر نے بھی ایڈہاک جج بننے سے معذرت کی تھی۔سابق نگران وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر کا کہنا تھا کہ ذاتی مصروفیات کی وجہ سے ایڈہاک جج کا عہدہ قبول نہیں کرسکتا۔انہوں نے کہا کہ ایڈہاک جج بننا قانونی عمل اس میں کوئی عیب نہیں ہے۔

واضح رہے کہ 16 جولائی کو سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس مشیر عالم نے ایڈہاک جج بننے سے معذرت کرتے ہوئے اپنے فیصلے سے جوڈیشل کمیشن کو خط لکھ کر آگاہ کردیا تھا۔سابق جسٹس مشیر عالم نے جوڈیشل کمیشن کے نام خط میں لکھا تھا کہ اللہ نے انہیں ان کی حیثیت سے زیادہ عزت دی ہے، ایڈہاک جج کی نامزدگی کے بعد سوشل میڈیا پر جو مہم شروع کی گئی، اس سے شدید مایوسی ہوئی ہے۔

انہوں نے اپنے خط میں مزید کہا تھا کہ وہ موجودہ حالات میں بطور ایڈہاک جج کام کرنے سے معذرت چاہتے ہیں۔وفاقی حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ کے ایڈہاک ججز کے طور پر 4 سابق ججز کے نام تجویز کیے گئے تھے۔تجویز کیے گئے 4 سابق ججز میں جسٹس میشر عالم، جسٹس سردار طارق مسعود، جسٹس مظہر عالم میاں خیل اور جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر شامل تھے۔سپریم کورٹ میں ایڈ ہاک ججز کی تعیناتی کے لیے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس آج ہو رہا ہے جس میں ایڈ ہاک ججز کے ناموں پر غور کیا جائے گا۔

متعلقہ خبریں