اہم خبریں

کورٹ مارشل میں 5سابق نیوی افسران کی سزائے موت پر عملدرآمد روکنے کے حکم میں توسیع

اسلام آباد( نیوز ڈیسک ) اسلام آباد ہائی کورٹ نے پیر کو پاکستان نیوی کے پانچ سابق افسران کی پھانسی میں تاخیر کے عدالتی حکم کی مدت میں توسیع کر دی، جنہیں کورٹ مارشل کے بعد سزائے موت سنائی گئی تھی۔

مجرموں کی طرف سے دائر درخواست کی سماعت کرتے ہوئے لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس بابر ستار نے کہا کہ وہ جاننا چاہتے ہیں کہ سابق نیوی افسران کو سزائے موت کیوں دی گئی۔ براہ کرم مجھے وجوہات بتائیں، انہوں نے مزید کہا کہ میں آپ پر واضح کر دوں کہ اس معاملے کو خفیہ نہیں رکھا جا سکتا۔اپنی درخواست میں ارسلان نذیر ستی، محمد حماد، محمد طاہر رشید، حماد احمد خان اور عرفان اللہ نامی مجرموں نے کہا کہ انہیں وکلاء کی خدمات لینے کی اجازت نہیں دی گئی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کورٹ آف انکوائری کے ثبوت اور دستاویزات بھی ان کے ساتھ شیئر نہیں کیے گئے اور جب انہوں نے فوجی عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل کی تو یہ کہتے ہوئے کہ انہیں دستاویزات فراہم نہیں کی گئیں تو اسے بھی مسترد کر دیا گیا۔تاہم عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں پاک بحریہ نے کہا کہ کورٹ مارشل کی کارروائی شیئر نہیں کی جا سکتی۔

جسٹس ستار نے نیوی کے وکیل سے پوچھا کہ کیا وہ چاہتے ہیں کہ وہ اس کیس کا فیصلہ سنائیں۔وکیل نے جج سے درخواست کی کہ انہیں وقت دیا جائے تاکہ وہ بحریہ کے حکام سے ہدایات حاصل کر سکیں۔عدالت نے ان کی درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔
مزید پڑھیں: علی امین گنڈا پور،عامر مغل سمیت غیر حاضر ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

متعلقہ خبریں