اہم خبریں

سیلز ٹیکس آڈٹ میں تضاد پر ملت ٹریکٹرز کو 5.4 ارب روپے جرمانہ

اسلام آباد(نیوز ڈیسک )ٹریکٹر بنانے والی معروف کمپنی کے ٹیکس آڈٹ میں 13.28 ارب روپے تک کے سیلز ٹیکس میں سنگین تضادات کا پتہ چلا ہے۔ملت ٹریکٹرز لمیٹڈ (MTL) کا آڈٹ جو لارج ٹیکس پیئر آفس (LTO) لاہور نے کیا تھا، وفاقی ٹیکس محتسب (FTO) کو جمع کرایا گیا ہے۔ ایل ٹی او نے 13.28 بلین روپے کے سیلز ٹیکس کی ڈیمانڈ کے علاوہ 5.41 بلین روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق آڈٹ رپورٹ کی کاپی سے انکشاف ہوا ہے کہ ایل ٹی او لاہور نے ٹریکٹر مینوفیکچرنگ کمپنی (ٹیکس سال 2022 کے لیے) کو ایک آڈٹ کے دوران 13.28 بلین روپے کی سیلز ٹیکس کی تضادات کی وضاحت کے لیے شوکاز نوٹس جاری کیا تھا۔

اس معاملے کے پس منظر سے یہ بات سامنے آئی کہ صدر پاکستان نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو ہدایت کی تھی کہ وہ ایم ٹی ایل کے خلاف ٹیکس کی مدت 2018-22 کے لیے 12 ارب روپے سے زائد کے مبینہ ناقابل قبول سیلز ٹیکس ریفنڈز کی تحقیقات بحال کرے۔

صدر نے ایف بی آر اور ایم ٹی ایل کی طرف سے دائر کردہ نمائندگیوں کو مسترد کر دیا تھا اور کمپنی کے خلاف ریکوری کی کارروائی شروع کرنے کے ایف ٹی او کے حکم کی توثیق کی تھی۔ایل ٹی او لاہور نے ایف ٹی او کو مزید بتایا کہ سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کے سیکشن 11 کے تحت شوکاز نوٹس کے اجراء کے بعد نیم عدالتی کارروائی جاری ہے۔

مذکورہ نوٹس رجسٹرڈ شخص کو سننے کا ایک معقول موقع دینے کے بعد ختم کیا جائے گا۔ چونکہ آڈٹ کی کارروائی مکمل ہو چکی ہے، FTO کی سفارشات کے مطابق، مذکورہ سفارشات کی تعمیل کی گئی ہے۔ایل ٹی او لاہور رپورٹ نے مزید کہا کہ فوری تعمیل کی رپورٹ ایف ٹی او آفس میں جمع کرادی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: کراچی کے سول اسپتال سے لاکھوں روپے مالیت کی کینسر کی ادویات چوری

متعلقہ خبریں