اسلام آباد( نیوز ڈیسک )نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اعلان کیا ہے کہ کرغزستان کی بدامنی میں زخمی ہونے والے تین میں سے دو پاکستانی طلباء کو ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا ہے، جبکہ ایک طالب علم زیر علاج ہے۔
مزید پڑھیں: سی ڈی اے کا اسلام آباد میں تھری ڈی اور ڈیجیٹل مارکیٹنگ شروع کرنیکا فیصلہ
اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈار نے بتایا کہ شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں شرکت کے بعد، انہوں نے آستانہ سے بشکیک کا سفر کیا، جہاں کرغیز انتظامیہ نے حالیہ خرابیوں پر تفصیلی بریفنگ دی۔ڈار نے کہا کہ بشکیک میں حالات اب معمول پر آ گئے ہیں۔
ڈار نے مزید انکشاف کیا کہ انہوں نے کرغزستان کے وزیر خارجہ سے پاکستانی طلباء کے بارے میں بات کی ہے، جنہوں نے یقین دلایا کہ تشویش کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرغیز صدر نے بشکیک میں بدامنی کا سخت نوٹس لیا ہے اور ذمہ داروں کی گرفتاری کا حکم دیا ہے۔وزیر خارجہ کے مطابق بدامنی کے بعد طلبہ بدستور خوف کی کیفیت میں ہیں، واقعات کی تحقیقات کے لیے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔
ڈار نے یہ بھی بتایا کہ بشکیک میں تقریباً 1,100 پاکستانی کارکن کام کرتے ہیں، جنہیں وہاں ایک پاکستانی ریکروٹمنٹ ایجنٹ کے ذریعے بھیجا گیا تھا۔ ڈار نے مزید کہا کہ کرغیز نائب وزیر اعظم نے ان کارکنوں کے لیے ویزا جاری کرنے کا وعدہ کیا تھا۔اپنے دورہ قازقستان پر تبصرہ کرتے ہوئے ڈار نے کہا کہ انہوں نے آستانہ میں ایس سی او وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کی، جہاں انہوں نے علاقائی رہنماؤں کے ساتھ نتیجہ خیز بات چیت کی۔