اسلام آباد(نیوز ڈیسک )سپریم کورٹ نے فیض آباد دھرنا کیس سماعت کے لیے مقرر کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کردیئے۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان (سی جے پی) قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ 6 مئی کو کیس کی سماعت کرے گا۔
مزید پڑھیں: پاک بحریہ کے سربراہ کاچین کی پیپلز لبریشن آرمی نیوی ہیڈ کوارٹرز کا دورہ
وفاقی حکومت کی جانب سے فیض آباد دھرنا کمیشن کی رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے گی۔خیال رہے کہ 16 اپریل کو تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے 2017 کے دھرنے کی تحقیقات کے لیے بنائے گئے فیض آباد دھرنا کمیشن نے اپنی رپورٹ وفاقی حکومت کو پیش کی تھی۔
دیگر چیزوں کے علاوہ انٹیلی جنس ایجنسیوں کے کام کو ریگولیٹ کرنے کے لیے قانون سازی اور قواعد وضع کرنے کی بھی سفارش کی گئی۔اس سال جنوری کے تیسرے ہفتے میں انکوائری کمیشن نے رپورٹ کو حتمی شکل دے کر سپریم کورٹ میں پیش کرنا تھا۔ وفاقی حکومت نے مقررہ مدت میں توسیع کے لیے براہ راست سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ فیض آباد کمیشن سپریم کورٹ کی دی گئی تاریخ پر رپورٹ کو حتمی شکل نہیں دے سکتا، انکوائری کمیشن کی مدت میں توسیع کی جائے۔اس سے قبل 22 جنوری کو سپریم کورٹ نے فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کو رپورٹ پیش کرنے کے لیے مزید ایک ماہ کا وقت دیا تھا۔
واضح رہے کہ 15 نومبر کو فیض آباد میں ٹی ایل پی کے 2017 کے دھرنے سے متعلق اپنے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں نظرثانی درخواستوں کی سماعت کے دوران وفاقی حکومت نے عدالت عظمیٰ کو بتایا تھا کہ معاملے کی تحقیقات کے لیے حکومت نے اس کے لیے ایک کمیشن بنایا ہے۔