اسلام آباد(نیوز ڈیسک )اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالتوں نے حقیقی آزادی مارچ پر درج مقدمات میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان، شاہ محمود قریشی، شیخ رشید احمد اور دیگر ملزمان کی بریت کی درخواست پر
مزید پڑھیں:پاکستان میں آج جمعرات 4 اپریل 2024 سونے کا ریٹ
فیصلہ محفوظ کرلیا۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد کے جوڈیشل مجسٹریٹ ملک عمران نے بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔سابق وفاقی وزیر شیخ رشید نے عدالت میں پیش ہو کر بریت کی درخواست دائر کر دی، شریک ملزمان علی نواز اعوان
اور صداقت عباسی بھی عدالت میں پیش ہوئے۔پی ٹی آئی کے وکلا سردار مسروف ایڈووکیٹ، آمنہ علی، رضوان اختر اعوان اور مرزا عاصم ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔سردار مسروف ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ گزشتہ سال فروری میں
بریت کی درخواست دائر کی گئی تھی، ہم اس کیس میں بریت کی درخواست پر آج دلائل دینا چاہتے ہیں۔جج ملک عمران نے ریمارکس دیئے کہ صداقت عباسی، علی نواز اعوان اور شیخ رشید کے چالان عدالت میں آچکے ہیں۔سردار مسروف نے بتایا
کہ یہ فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) دفعہ 144 کے تحت درج کی گئی ہے، اس کیس میں کوئی ثبوت یا سی سی ٹی وی فوٹیج نہیں، مقدمہ متعلقہ شخص نے درج نہیں کیا۔گنڈا پور بھی شریک ملزمان کی فہرست میں شامل ہیں۔عدالت نے
بانی پی ٹی آئی شیخ رشید اور دیگر ملزمان کی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔واضح رہے کہ ملزمان کے خلاف آزادی مارچ سے متعلق تھانہ آئی نائن میں مقدمہ درج ہے۔