اسلام آباد(نیوزڈیسک) وزیراعظم میاں شہبازشریف کے زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ، وزیراعظم شہبازشریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2400 ارب کے محصولات کے کیسز ٹربیونلز یا عدالتوں میں ہیں، مافیاز قوم کے اربوں کھربوں روپے کھا رہی ہے، آئی ایم ایف واضح طور پر کہہ رہا ہے کہ ٹیکس نیٹ کا دائرہ بڑھائیں،ٹیکس نیٹ بڑھانا آئی ایم ایف کی شرط ہے۔
آئی ایم ایف کے نئے پروگرام کی ضرورت ہے ، 2400 ارب کے محصولات کے کیسز ٹربیونلز یا عدالتوں میں ہیں، مافیاز قوم کے اربوں کھربوں روپے کھا رہی ہے، 400 سے 500 ارب روپے کی سالانہ بجلی چوری ہو رہی ہے، چیئرمین ایف بی آر، وزیر خزانہ کو کہا ہے فرض شناس، دیانتدار افسران کی فہرستیں تیار کریں ، ٹربیونلز سے میٹنگ کریں اور جلد از جلد انصاف پر مبنی فیصلے جاری کریں۔
مزید یہ بھی پڑھیں:لاہور بھر میں بجلی چوروں کے گر د گھیرا تنگ، 208 ملزمان کیخلاف مقدمات درج
وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا ہمیں قرضوں سے جان چھڑانا ہوگی، قرضوں کے رول اوور اورمزید قرض پاکستان کیلئے نقصان دہ ہیں۔میثاق معیشت کیساتھ یکجہتی کا چارٹر بھی پیش کیا جانا چاہیے تاکہ معاشی ترقی اور خودکفالت کیلئے موثراقدامات اٹھائے جاسکیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا دہشتگردوں کا مقابلہکرتے ہوئے شہید پاک فوج کے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتےہیں، نو جوانوں کی وطن کے ساتھ والہانہ محبت انمول ہے۔ان کا کہنا تھا سرحد پار سے دہشتگردی اب برداشت نہیں کر سکتے، ہمسایہ ملک کی زمین دہشتگردی کیلئے استعمال ہو گی تو یہ قابل قبول نہیں، ہمسایہ برادر ملک کے ساتھ امن کے ماحول میں رہناچاہتے ہیں، برادر ہمسایہ ملک کے ساتھ برادرانہ تعلق اور تجارت چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمسایہ ملک کو دعوت دیتا ہوں آئیں ملکر دہشتگردی کے خاتمے کے لیےکام کریں، امید ہےکہ ہمسایہ ملک کے ارباب اختیار ملکر خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے۔