اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے درمیان اسٹاف لیول معاہدے کی منظوری دید ی گئی، آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کے معاشی اقدامات کی تعریف کی گئی۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق آئی ایم ایف مشن نے پانچ
مزیدپڑھیں:سینیٹ انتخابات ،مراد سعید اور اعظم سواتی کے کاغذات نامزدگی مسترد
روزہ دورے کے دوران اسلام آباد میں پاکستانی حکام سے ملاقاتیں کیں۔ اس دوران قرض کیلئے مقرر کردہ مالیاتی استحکام کے معیارات کا جائزہ لیا گیا۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے 3 بلین ڈالر کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کا جائزہ لیا، پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے کے درمیان 1.1
ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی معاہدے کی منظوری دے دی گئی۔ معاہدے کی حتمی منظوری آئی ایم ایف بورڈ دے گا۔ آئی ایم ایف اعلامئے کے مطابق پاکستان کی معاشی صورتحال میں بہتری دیکھی گئی ہے۔ معاشی صورتحال میں بہتریکیلئے مزید ریفارمز کی ضرورت ہے۔ حکومت
معیشت کی بہتری کیلئے اسٹیٹ بینک کی پالیسی جاری رکھنےکیلئے پُرعزم ہے۔اعلامیہ میں کہا گیا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور نگران حکومت کی جانب سے حالیہ مہینوں میں آئی ایم ایف شرائط پر سختی سے عمل درآمد کیا گیا۔ دوسری طرف نئی حکومت نے بھی پاکستان کو
معاشی طور پر مستحکم بنانے کے لیے ان پالیسیوں کے تسلسل کو جاری رکھنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔اس حوالے سے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ 11 اپریل کو مختصر مدت کے اسٹینڈ بائی انتظامات ختم ہونے کے بعد پاکستان آئی ایم ایف سے ایک اور بیل آؤٹ طلب کریگا۔