پشاور(نیوزڈیسک) پاکستان کے شمال مغربی علاقے خیبر پختونخواہ میں انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن منگل کی اولین ساعتوں میں جان لیوا ثابت ہوا، جس میں سینئر پولیس افسر دہشت گردوں کے ساتھ ایک معرکہ آرائی میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
ایک بیان میں کے پی پولیس نے کہا کہ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اعجاز خان اس وقت شہید ہو گئے جب منگل کی صبح مردان ضلع کے کاٹلنگ علاقے میں حملہ آوروں نے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی۔
دہشتگردوں کے حملے میں ایک ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی) اور دو دیگر پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ ہلاک ہونے والے اہلکار کی شناخت اعجاز خان کے نام سے ہوئی ہے جبکہ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس نسیم خان، منصور اور سلیم حملے میں زخمی ہوئے۔فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لیکر فرار ہونے میں کامیاب ہونے والے جنگجوؤں کی گرفتاری کیلئے سرچ آپریشن شروع کیا۔حالیہ حملہ سیکورٹی فورسز پر گھات لگاحملہ کیا گیا
میڈیا رپورٹس کے مطابق مردان میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے پولیس کے ایس پی اعجاز خان شہید ہوگئے۔ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق مردان کے علاقے زڑہ متہ میں پولیس اور دہشتگردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس دوران دہشتگردوں کی فائرنگ سے ایس پی اعجاز خان شہید ہوگئے۔ترجمان نے بتایا کہ دہشتگردوں کی فائرنگ سے ڈی ایس پی سمیت 2 اہلکار شدید زخمی بھی ہوئے جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا جب کہ پولیس کی جوابی فائرنگ سے 2 مطلوب دہشتگرد مارے گئے۔
پولیس ذرائع کا بتانا ہےکہ مردان کے علاقے کاٹلنگ میں دہشتگردوں کے خلاف انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کیا گیا جس میں پولیس کو انتہائی مطلوب دہشتگرد محسن قادر مارا گیا۔دوسری جانب شہید ایس پی اعجاز خان کی نماز جنازہ پولیس لائنز میں ادا کردی گئی جس میں ڈی پی او مردان اور دیگر پولیس حکام نے شرکت کی۔