اسلام آباد (نیوز ڈیسک) تخم بالنگا کے استعمال سے پودوں سے حاصل ہونے والی پروٹین، فائبر اور کیلشیم کی بھر پور مقدار حاصل ہوتی ہے جس کے سبب ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں، جوڑوں کے درد سے نجات ملتی ہے، پر سکون نیند میں بہتری آتی ہے، آنتوں کی صفائی عمل میں آتی ہے اور نظام ہاضمہ درست اور متحرک ہوتا ہے، جسمانی قوت میں اضافہ ہونے سمیت روزانہ کی بنیاد پر استعمال سے اضافی وزن میں بھی واضح کمی واقع ہوتی ہے۔ماہرین غذا ئیت کے مطابق تخم بالنگا وٹامنز، منرلز اور فائبر سے بھرپور غذا ہے، اس میں دودھ کے مقابلے میں پانچ گنا زیادہ کیلشیم اورسیٹریس پھلوں کے مقابلے میں سات گنا زیادہ وٹامن سی پایا جاتا ہے، یہ تاثیر میں ٹھنڈا اور فوائد میں بے مثال ہے۔اومیگا تھری فیٹی ایسڈز، اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات، فائبر، آئرن اور کیلشیم اور دیگر معدنیات سے بھر پور تخم بالنگا قدرت کی جانب سے انسان کے لیے صحت کا ایک خزانہ ہے جس کے استعمال سے مجموعی جسمانی کاکردگی بہتر ہوتی ہے اور صحت پر جادوئی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔تخم بالنگا کے بیج کیلوریز میں کم ہونے کے ساتھ نہایت طاقتور غذائی اجزاء لیے ہوتے ہیں اس میں فائبر، پروٹین فیٹی ایسڈ اور مائیکرو نیوٹرینٹس کثیر تعداد میں پائے جاتے ہیں۔صرف 28 گرام یا 1 اونس تخم بالنگا کے بیجوں میں فائبر 11 گرام، پروٹین 4 گرام، چربی 9 گرام ،کیلشیم 18 فیصد، میگنیز 30 فیصد، میگنیشیم کا 30 فیصد، فاسفورس 27 فیصد موجود ہوتا ہے۔فائبر کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سے یہ دیر سے ہضم ہوتا ہے اس طرح پیٹ بھرا رہتا ہے جبکہ اومیگا تھری فیٹی ایسڈ اور الفا لینولک ایسڈ کی اعلیٰ سطح وزن کم کرنے کے لیے مدددیتی ہے۔ان بیجوں میں سالمن کے مقابلے میں 8 گنا زیادہ اومیگا 3 ہوتا ہے۔ اومیگا 3 دل کی بیماری کے خطرے کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔فائبر سے بھرپورغذا قبض کو دور کرنے اور صحت مند ہاضمے میں معاون ثابت ہوتی ہے۔ اس طرح زہریلے مادوں کے روزانہ اخراج کے لیے آنتوں کی حرکت کو یقینی بناتے ہیں۔تخم بالنگا کا صرف ایک اونس روزانہ تجویز کردہ کیلشیم کا 18 فیصد فراہم کرتا ہے۔ کیلشیم ہڈیوں کی صحت کے لیے ضروری ہے اس کے علاوہ، اس میں بوران ہوتا ہے جو ہڈیوں کی صحت کے لیے ایک اور اہم غذائیت ہے۔