اہم خبریں

تمباکو پر ٹیکسوں میں اضافہ،صحت کے کارکن حکومت کے مشکور

اسلام آباد(نیوزڈیسک)صحت کے کارکنوں نےتمباکو پر ٹیکسوں میں اضافے پرحکومت کے موقف کو سراہاہے۔سوسائٹی فار دی پروٹیکشن آف دی رائٹس آف دی چائلڈ(سپارک) کے زیر اہتمام ایک تقریب کے دوران صحت کے کارکنوں نےکہا کہ اس فیصلے سے پاکستان کی معیشت کو مدد ملے گی بشرطیکہ حکومت تمباکو کی صنعت کی غلط معلومات کی مہم کا شکار نہ ہو اور ثابت قدم رہے۔ملک عمران، کنٹری ہیڈ، سی ٹی ایف نےکہا کہ تمباکو پاکستان میں سب سے بڑا خاموش قاتل ہے کیونکہ ہر سال 170,000 سے زائد افراد تمباکو کے استعمال سے مرجاتے ہیں جبکہ اس وباء کی وجہ سے معیشت پرسالانہ 615 ارب کا معاشی بوجھ بھی پڑتا ہے جو کہ پاکستان کی جی ڈی پی کا 1.6 فیصد ہے۔تمباکو کی صنعت کادعویٰ ہےکہ وہ ملک کےسب سے بڑےٹیکس دہندگان ہیں لیکن تمباکو کی صنعت سے حاصل ہونے والی آمدنی صرف 120ارب ہے۔ڈاکٹر ضیاء الدین اسلام سابق تکنیکی سربراہ تمباکو کنٹرول سیل وزارت صحت نے کہا کہ بڑھتی ہوئی قیمتیں ان قاتل مصنوعات کو بچوں اور کم آمدنی والے گروہوں کے خريدنے کی طاقت سے دور رکھنے کا سب سے مؤثر ذریعہ ہیں۔تقریب کے میزبان سپارک کے پروگرام مینیجر خلیل احمد ڈوگر نےکہا کہ پاکستان کے بچوں کو تمباکو کی صنعت کا نشانہ بنایا جارہا ہے تاکہ متبادل تمباکو نوشی کرنے والوںکو بھرتی کیا جا سکے، 6 سے 15 سال کی عمر کے تقریباً 1200 پاکستانی بچے روزانہ سگریٹ نوشی شروع کرتے ہیں،ملک میں نابالغوں اورتعلیمی اداروں کے قریب سگریٹ کی فروخت مسلسل تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے۔
https://www.youtube.com/watch?v=eZ0oA5AnhTw

متعلقہ خبریں