اہم خبریں

ڈارک چاکلیٹ کھانے سے سے کتنا نقصان اور فائدہ ہو تا ہے۔۔۔۔ نئی تحقیقات

اسلام آباد(اے بی این نیوز)بنیادی طور پر، دودھ کی چاکلیٹ اور ڈارک چاکلیٹ میں ایک جیسے اجزاء ہوتے ہیں لیکن صرف کوکو سالڈز کے فیصد میں فرق ہوتا ہے۔ ڈارک چاکلیٹ کی درجہ بندی اس وقت کی جاتی ہے جب اس میں کم از کم 50 فیصد کوکو سالڈ اور کوکو بٹر ہوتا ہے، جتنا زیادہ کوکو سالڈز (solids) ہوگا وہ چاکلیٹ کو اتنی گہری رنگت دے گا کوکا بیج جو کہ چاکلیٹ کا بنیادی حصہ جانا جاتا ہے، دراصل کوکا درخت کا بیج کہلاتا ہے۔ پھلوں کی طرح یہ بیج پھلی میں اگتا ہے جو کہ رس بھرے سفید گودے سے بھری ہوتی ہے، چاکلیٹ بنانے کے لیے کسان پوڈ سے بیج نکلا کر ان کو اچھی طرح سے اتھل پتھل یا الٹ پلٹ کرنے کے بعد سکھاتے ہیں۔ کنزیومر رپورٹس کی نئی تحقیق کے مطابق ڈارک چاکلیٹ ہیں جن میں لیڈ (سکہ) اور کیڈمیئم نامی عناصر موجود تھے، یہ دونوں صحت کے مسائل کا باعث بن سکتے ہیں۔ ان دونوں بھاری دھاتوں کا تعلق پھیپھڑوں کے مسائل، یادداشت کے مسائل، کینسر اور قبل از وقت موت سے ہے۔ کیڈمیئم ایک قدرتی عنصر ہے جو مٹی میں پایا جاتا ہے اور بعض اوقات پودے کی جڑیں اس کو جذب کرلیتی ہیں اور کوکوا بینز میں پہنچا دیتی ہیں، جبکہ لیڈ ان بینز کو ماحول کی وجہ سے آلودہ کرتے ہیں۔ لیڈ انسانوں کے لیے خطرناک سمجھا جاتا ہے، اس کا طویل مدت افشا ہونا یادداشت کمزور ہونے، پیٹ درد اور بڑوں میں مزاج خراب ہونے کا سبب ہوتا ہے۔برطانوی نظریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ڈارک چاکلیٹ میں چائے کے مقابلے میں چار گنا زیادہ فلیوونائڈ ہو سکتے ہیں، لیکن تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ مینوفیکچرنگ کے عمل کے دوران فلیوینل کے مواد میں کمی واقع ہوتی ہے۔ یونیورسٹی آف ریڈنگ میں غذائیت اور فوڈ سائنس کے پروفیسر گنٹر کوھنلے کا کہنا ہے کہ فی الحال کوکو فلیوانولز کی مقدار کے بارے میں کوئی اتفاق رائے نہیں ہے کہ کتنی مقدار لینے سے آپ کو صحت سے متعلق فوائد ملیں گے۔ دوسری جانب یورپی فوڈ سٹینڈرڈز اتھارٹی (EFSA) کا کہنا ہے کہ تقریباً 200mg کوکو فلیوونائڈز یا دس ملی گرام ڈارک چاکلیٹ فائدہ مند ہے، حالیہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ تقریباً 500 ملی گرام فی دن ہماری صحت میں زیادہ فرق لانے کا حامل ہو سکتا ہے۔یہ چاکلیٹ کے ایک چھوٹے سے 30 گرام کے بار کے برابر ہے۔ جن لوگوں کو یہ خدشہ ہے کہ چاکلیٹ دل کی بیماری کا خطرہ بڑھاتی ہے۔

 

متعلقہ خبریں