اسلام آباد( اے بی این نیوز ) ایف آئی اے اینٹی کرپشن سیل نے ڈریپ کے گرد گھیرا تنگ کر دیا، اسلام آباد ڈریپ ملازمین کے خلاف مبینہ کروڑوں روپے کی کرپشن کا الزام ہے پاکستان ینگ فارماسسٹ ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر فرقان ابراہیم کو ایف آئی اے نے نوٹس بھیج دیاملوث افراد نے ملی بھگت سے مختلف ادویہ ساز کمپنیوں سے بھاری رشوت وصول کرنے کا بھی الزام ہے یہ الزام بھی ہے کہ مبینہ طور پرڈریپ نے 11 ہزار 204 ادویات کی قیمتیں مقرر نہ کر کے غریب مریضوں سے فراڈ کیا ڈریپ نے ادویات کی درآمد کے لیے درآمدی اور برآمدی لائسنس جاری کیے ڈریپ نے قیمتیں مقرر کیے بغیر 20 ہزار سے زائد ادویات پر غیر قانونی لوٹ مار کرنے کا الزام ہے،ڈریپ میں افسران کی تقرری میں پرتعیش اخراجات کیے گئے ڈریپ نے کمپنیوں سے غیر ملکی دوروں اور 5 اسٹار ہوٹلوں میں خریداری اور قیام کے لیے پیسے وصول کئے ڈریپ نے دفتر کرایہ کی مد میں 280 ملین ادا کئے جبکہ ڈریپ کی بلڈنگ 30 ملین میں تعمیر کیا جا سکتی تھی۔
