بمبئی (نیوزڈیسک)برطانیہ اور امریکہ میں پیٹ کے امراض سے متعلق نیا وائرس سراُٹھانے لگا۔ بھارتی بچوںمیں بھی اس وائرس کی موجودگی کی اطلاع کے بعد ڈاکٹروںنےتصدیق کردی نورو وائرس نیا نہیں لیکن پچھلے کچھ ماہ سے اس کے کیسزمیں کافی اضافہ ہوا ۔ بھارت میں بھی کچھ بچوں میں اس کی موجودگی اطلاع ملی ہے۔بنگلورو کے فورٹیس ہاسپٹل میں انٹرنل میڈیسن اسپیشلسٹ ڈاکٹرآدتیہ ایس چوٹی نے اس وائرس کےعلاج کیلئے رہنمائی کی ہے۔نورو وائرس انتہائی متعدی ہے اور کھانے، پانی، مریض کے ساتھ قریبی رابطے، یا آلودہ سطحوں کے ذریعے پھیل سکتا ہے. یہاں تک کہ اگر کسی میں کوئی علامات موجود نہیں تو وہ پھربھی متعدی ہوسکتے ہیں ۔ بچے اور بالغان میں عام طور پر تین دن کے اندر علامات ظاہر ہوتی ہیں جیسے پیٹ میں درد، اسہال، قے، متلی، سر درد، تھکاوٹ، جسم میں درد اور بخار۔ مریضو میں پانی کی کمی بھی عام بات ہے۔اس کے علاج کا ایک اہم حصہ پانی کی کمی روکنا ہے، اگرجسم میں پانی کی کمی کو ظاہر کرنے والی کوئی علامت ہے، جیسے چکر آنا یا کمزوری، تو سنگین پیچیدگیوں سے بچنے کے لئے جلد از جلد لیکوئڈ اور الیکٹرولائٹس کی کمی پوری کرنا ہوگی۔یہ ضروری ہے کہ آپ پیے جانے والے سیال کی مقدار پرنظررکھیں ، آرام کریں اور ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔یہ علامات عام طور پر خود بخود کم ہوجاتی ہیں حالانکہ اگر بیکٹیریا کے انفیکشن کا شبہ بھی ہو تو ڈاکٹر اینٹی بائیوٹکس تجویز کرسکتے ہیں۔ اینٹی بائیوٹکس وائرس پر نہیں بلکہ دیگر ثانوی انفیکشن پرکام کرتی ہیں۔مریضوں کو پروبائیوٹک تھراپی بھی تجویز کی جاتی ہے جہاں وہ دوا کی شکل میں کلچرڈ پروبائیوٹکس لے سکتے ہیں۔ یہ کیپسول، گمی بیئراور شربت کی شکل میں آتے ہیں۔ آپ کو جو پروبائیوٹک لینا ہے وہ آپکی حالت اور اس بات پرمنحصر ہوگا کہ ڈاکٹر کیا تجویز کرتا ہے۔لہذا اگر آپ اپنے معدے اور ہاضمے کے بارے میں فکر مند ہیں تو پروبائیوٹک تھراپی کے لئے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ڈاکٹرز کی جانب سے پروبائیوٹکس کے استعمال کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے تاکہ پیٹ کے کیڑوں کے خلاف قوت مدافعت کو مضبوط بنانے میں مدد مل سکے۔ پروبائیوٹکس آنتوں سے انفیکشن دورکرنے میں مدد دیتے ہیں۔ ببہترین پروبائیوٹک دہی ہے کیونکہ یہ قدرتی ہے اور آسانی سے غذا میں شامل کیا جاسکتا ہے۔
