دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کی کمپنی نیورالنک کارپوریشن نے اپنی برین کمپیوٹر ڈیوائس کو تیسرے مریض میں کامیابی سے نصب کر لیا ہے۔ کمپنی 2025 میں مزید 20 سے 30 مریضوں پر اس تجربے کو آزمانے کا منصوبہ رکھتی ہے۔
ایلون مسک نے لاس ویگاس میں ایک تقریب کے دوران بتایا، “ہمارے پاس اب تین افراد ہیں جن میں نیورالنک چپ نصب ہے، اور وہ تمام بخوبی کام کر رہی ہیں۔” یہ تقریب ایلون مسک کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” پر لائیو نشر کی گئی۔
نیورالنک ایسی جدید کمپنیوں میں شامل ہے جو برین امپلانٹ ٹیکنالوجی تیار کر رہی ہیں، جس کا مقصد فالج اور ای ایل ایس جیسی بیماریوں کا علاج کرنا ہے۔ تقریباً ایک سال قبل، نیورالنک نے اپنی پہلی ڈیوائس نولینڈ آرباگھ نامی مریض میں نصب کی تھی۔
کمپنی نے اپنی ڈیوائسز کے لیے امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) میں دو مختلف ریسرچز جمع کرائی ہیں۔ پہلی تحقیق “پرائم سٹڈی” پانچ مریضوں کے لیے ہے، جس کے ذریعے فالج زدہ افراد اپنے دماغ سے کمپیوٹرز یا اسمارٹ فونز جیسے خارجی آلہ جات کو کنٹرول کر سکیں گے۔ دوسری تحقیق “کنوائے” تین مریضوں کے لیے ہے، جو انہیں معاون روبوٹک بازو جیسے آلات کو کنٹرول کرنے کی اجازت دے گی۔