لاہور( نیوز ڈیسک )وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے منگل کو لاہور میں صحت کے پروگراموں اور منصوبوں کا جائزہ لینے کے لیے خصوصی اجلاس کی صدارت کی۔انہوں نے چیف منسٹر ڈائیلاسز پروگرام کارڈ شروع کرنے کی بھی منظوری دی۔وزیر اعلیٰ نے ڈائیلاسز کے مریض کے علاج کے فنڈ کی حد بھی بڑھا کر 10 لاکھ روپے کر دی۔
اب ڈائیلاسز کے ہر مریض کو علاج کے لیے 8,50,000 روپے ملیں گے جبکہ ٹیسٹ کے لیے 1,50,000 روپے مختص کیے جائیں گے۔وزیراعلیٰ نے مفت ادویات کی فراہمی اور ڈائیلاسز کے مریضوں کے مفت ٹیسٹ کرانے اور بغیر کسی رکاوٹ کے ان کا علاج جاری رکھنے کی ہدایت کی۔وزیراعلیٰ مریم نواز نے پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کو ہدایت کی کہ ڈائیلاسز سینٹرز میں ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ ان ڈائیلاسز مراکز کی کڑی نگرانی کی جائے۔
وزیراعلیٰ مریم نے ڈائیلاسز کے مریضوں میں ایڈز کے پھیلاؤ سے متعلق رپورٹس پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اس حوالے سے 24 گھنٹے میں تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔انہوں نے کہا کہ ڈائیلاسز کے مریضوں میں ایڈز کا پھیلنا ہمارے لیے شرمناک فعل ہے۔ انہوں نے کہا کہ فنڈز کی عدم دستیابی کی وجہ سے ڈائیلاسز کے عمل کو روکنا قابل مذمت فعل ہے جسے ہر صورت بند کیا جانا چاہیے۔
بریفنگ کے دوران وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ دیگر صوبوں کے ڈائیلسز کے مریض بھی پنجاب میں مفت علاج کر رہے ہیں۔وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ پنجاب حکومت سندھ، بلوچستان اور ملک کے دیگر صوبوں کو مفت ادویات فراہم کر رہی ہے۔اجلاس کے شرکاء نے سرگودھا میں زیر تعمیر پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی ٹو اور نواز شریف انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر پیش رفت کا بھی جائزہ لیا۔
انہوں نے کہا کہ PIC-2 کو جدید اور جدید ترین ٹیکنالوجی سے آراستہ کیا جائے اور مریضوں کو تمام ضروری ادویات مفت فراہم کی جائیں۔انہوں نے کہا کہ ان ہسپتالوں میں ماہر ڈاکٹروں کی تربیت کے لیے ماسٹر ٹرینرز کا تقرر کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: محکمہ تعلیم پنجاب کا سکولوں میں ہفتہ کی چھٹی ختم کرنے پر غور