ملتان(نیوز ڈیسک )ملتان کے نشتر اسپتال میں 25 مریضوں میں ایڈز کی تشخیص کے بعد ڈائیلسز یونٹ میں نئے مریضوں کے علاج پر پابندی عائد کردی گئی۔نشتر ہسپتال انتظامیہ نے ڈائیلاسز یونٹ میں نئے مریضوں کے علاج پر پابندی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پابندی کے بعد صرف 240 پہلے سے رجسٹرڈ مریض ہی ڈائیلاسز کر سکیں گے۔
ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ نئے مریضوں کے ڈائیلاسز پر پابندی عارضی ہے اور حفاظتی انتظامات مکمل کرنے کے بعد اسے جلد ختم کر دیا جائے گا۔دوسری جانب مریضوں میں ایڈز وائرس کی منتقلی کی تحقیقات کے لیے بنائے گئے انکوائری کمیشن کی کارروائی مکمل کرلی گئی ہے جس کے بعد کمیشن گزشتہ روز لاہور روانہ ہوگیا۔
اسپتال انتظامیہ نے مزید کہا کہ تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ آج سیکریٹری صحت کو پیش کی جائے گی اور کمیشن کی رپورٹ کی روشنی میں ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ ڈائیلاسز یونٹ سے اب تک 25 مریضوں میں ایڈز کی منتقلی کی تصدیق ہو چکی ہے۔چند روز قبل نشتر ہسپتال کے ڈائیلاسز یونٹ میں ایڈز کے ایک مریض کا ڈائیلیسز کیا گیا تھا جس کے بعد اسی مشین پر ڈائیلاسز ہونے پر یہ وائرس دوسرے مریضوں میں بھی منتقل ہو گیا تھا۔اسپتال انتظامیہ کا کہنا تھا کہ درجنوں مریض ایڈز میں مبتلا ہونے کے بعد دو ڈائیلاسز مشینیں بند کردی گئی ہیں۔