اہم خبریں

گرمیوں میں د ہی کا استعمال ایک نعمت سے کم نہیں،جانئے فوائد

اسلام آباد ( اے بی این نیوز    ) گرمیوں میں دہی کھانے کے بہت زیادہ فوائد ہیں ان میں سے چند اہم ترین فوائد کے بارے میں آج ہم آپ کو آگا کریں گے

ایک کپ دہی جسم کی روزانہ کیلشیم کی ضرورت کا تقریباً 50 فیصد پورا کرتا ہے، جس سے ہڈیوں کو فائدہ ہوتا ہے۔ نظام ہاضمہ کے فوائدددیتا ہے۔ جو کہ فائدہ مند بیکٹیریا ہیں جو ہاضمہ کی صحت کو بہتر بناتے ہیں۔ مختلف مسائل جیسے پیٹ پھولنا، گیس اور ہیضے کا خطرہ کم ہوتا ہے
۔دہی کھانے سے جسم کو قدرتی ٹھنڈک کا احساس ملتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ یہ گرمی کی گرمی سے بچانے کے لیے بہترین ہے۔اسے ٹھنڈا کھائیں یا لسی کی شکل میں استعمال کریں، یہ دونوں ہی گرمی کو مات دینے میں مدد دیتے ہیں۔پروٹین سے بھرپورپروٹین ایک غذائیت ہے جو پٹھوں کے بڑے پیمانے کو برقرار رکھنے، آپ کو زیادہ دیر تک پیٹ بھرنے اور مجموعی صحت کو بہتر بنانے میں مدد کرتا ہے۔

دہی معیاری پروٹین کا ایک اچھا ذریعہ ہے، جس کے چند فوائد کا ذکر اوپر کیا جا چکا ہے۔صحت کے لیے مفید غذائی اجزا کا حصولدہی میں تقریباً وہ تمام اجزا ہوتے ہیں جن کی ہمارے جسم کو ضرورت ہوتی ہے۔کیلشیم ہڈیوں اور دانتوں کو فائدہ پہنچاتا ہے۔

اسی طرح دہی میں وٹامن بی خاص طور پر وٹامن بی 12 اور وٹامن بی ٹو بھرپور ہوتا ہے اور یہ دونوں وٹامنز امراض قلب سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔ایک کپ دہی روزانہ کی ضرورت کا 28 فیصد فاسفورس، 10 فیصد میگنیشیم اور 12 فیصد پوٹاشیم فراہم کرتا ہے۔یہ تینوں جسم کے بہت سے افعال جیسے بلڈ پریشر، میٹابولزم اور ہڈیوں کی صحت کے لیے ضروری ہیں۔دہی میں وٹامن ڈی نہیں ہوتا لیکن فورٹیفائیڈ دہی میں وٹامن ڈی ہوتا ہے جو کہ مدافعتی نظام کو مضبوط کرتا ہے۔
دہی کھانے سے پیٹ بھرنے کا احساس زیادہ دیر تک برقرار رہتا ہے جو کہ بے وقت کھانے کی خواہش کو روکتا ہے اور جسمانی وزن کو کم کرتا ہے۔اس کے ساتھ دہی کھانے سے میٹابولزم بہتر ہوتا ہے جو کہ جسمانی وزن کو کنٹرول کرنے کے لیے ضروری ہے۔
دہی میں موجود میگنیشیم اور زنک بھی مدافعتی نظام کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔کیا آم کھانے سے پہلے دھونا چاہیے؟سانس کی بو کو دور کرتا ہے۔سانس کی بدبو سے مستقل طور پر چھٹکارا پانے کا ایک بہترین طریقہ دہی کو اپنی خوراک کا حصہ بنانا ہے۔ایک تحقیق سے پتا چلا ہے کہ جن لوگوں نے 6 ہفتوں تک دہی کا استعمال کیا ان میں بدبو پیدا کرنے والے مرکبات کی سطح کم تھی ۔

مزید پڑھیں :اسمبلی میں بیٹھے لوگوں کی بڑی تعداد کو عوامی نمائندے کے طور پر نہیں لایا جاتا،شاہد خاقا ن عباسی

متعلقہ خبریں