اہم خبریں

فیس میں اضافے کیخلاف طلباء سراپا احتجاج قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کو تالے لگادیئے

گلگت(نیوزڈیسک) قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں طلبہ کی بڑی تعداد نے کلاسز کا بائیکاٹ کیا اور یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے فیسوں میںغیر منصفانہ اضافے کے خلاف احتجاجاً مین گیٹ کے باہر دھرنا دیا۔

مظاہرین نے یونیورسٹی کے تمام داخلی دروازے بند کر دیئے جس سے تعلیمی سرگرمیاں معطل ہو گئیں۔ انہوں نے انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے اس فیصلے کو انتہائی غیر منصفانہ قرار دیا اور اسے فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

طلباء رہنما میر بابر نے کہا کہ وہ گزشتہ دو ہفتوں سے اپنے حقوق کے لیے احتجاج کر رہے ہیں لیکن یونیورسٹی انتظامیہ ان کے حقیقی تحفظات کو دور نہیں کر رہی ہے۔میر بابر نے ذکر کیا کہ طلباء کو 10 فیصد سالانہ فیس میں اضافے پر کوئی اعتراض نہیں انتظامیہ نے 2019 سے فیس میں 115 فیصد تک اضافہ کیا جو کہ اسی کے مطابق ہونا چاہیے تھا۔ کو 50 فیصد تک محدود رکھا گیا ہے، جو ہر سال 10 فیصد اضافے کا باعث ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ سال ایک ہفتے کے طویل احتجاج کے بعد KIU انتظامیہ نے فیسوں میں 15 فیصد کمی کا وعدہ کرتے ہوئے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے، طلباء کو یقین دلایا کہ یہ کمی بتدریج قوانین کی تعمیل کے لیے جاری رہے گی۔ تاہم اس سال فیسوں میں اچانک 10 سے 25 فیصد اضافہ ہوا ہے جس کے باعث ان کا احتجاج شروع ہو گیا ہے۔
چار آئی پی پیز کمپنیوں کا حکومت کیساتھ معاہدہ ختم کرنے کا اعلان

متعلقہ خبریں